خاتون ٹک ٹاکر کیساتھ ہراسانی کا کیس، دو ملزمان کی ضمانت منظور

خاتون ٹک ٹاکر کیساتھ ہراسانی کا کیس، دو ملزمان کی ضمانت منظور
 

لاہور کی ایک عدالت نے یوم آزادی کے روز مینارِ پاکستان پر عائشہ نامی خاتون ٹک ٹاکر کیساتھ دست درازی کے کیس میں ملوث 2 ملزموں کی ضمانت منظور کر لی ہے۔

خیال رہے کہ ٹک ٹاکر عائشہ 14 اگست کو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مینار پاکستان پر ویڈیو بنانے گئی تھیں لیکن وہاں موجود سینکڑوں افراد نے ان کیساتھ دست درازی شروع کر دی، لوگوں نے ناصرف انھیں بے لباس کیا بلکہ تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔

سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حکام نے نوٹس لیا تو پولیس نے درجنوں افراد کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا جن سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

سیشن کورٹ کی جانب سے اس اہم کیس میں جن 2 ملزموں کو ضمانت دی گئی ہے ان کے نام شہریار خان اور ارسلان بتائے جا رہے ہیں۔ عدالت کی جانب سے دونوں ملزموں کو ایک ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرا کے انھیں رہا کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔

عدالتی نے فیصلے میں کہا کہ ملزمان پر سیلفی لینے اور متاثرہ خاتون عائشہ کے قریب جانے کا الزام لگایا گیا لیکن ان کے موبائل سے سیلفی کی برآمدگی نہیں ہوسکی۔ اس کے علاوہ ملزمان کی شناخت بھی نہیں ہو سکی تھی۔

خیال رہے کہ اس کیس میں عدالت سے رہائی پانے والے ملزموں کی تعداد تین ہو گئی ہے۔ تاہم عدالت نے دیگر ملزمان عابد اور افتخار کی ضمانت پر رہائی کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔