• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, فروری 6, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

سندھ یونیورسٹی جامشورو، فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے پر 50 طلبہ کو نکالنے کی دھمکی

’کال اپ نوٹس‘ میں لکھا گیا ہے کہ”ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز کے مشاہدہ میں آیا ہے کہ آپ اعلیٰ حکام کی پیشگی اجازت کے بغیر جامعہ میں طلبہ یونین کی بنیادیں رکھنے میں ملوث ہیں۔ آپ کا معاملہ ڈسپلنری کمیٹی میٹنگ میں رکھا گیا ہے لہٰذا آپ کو اپنے والد یا سرپرست کے ہمراہ ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنس کے دفتر میں حاضر ہونے کی ہدایت دی جاتی ہے"۔

نیا دور by نیا دور
دسمبر 2, 2021
in خبریں
8 0
0
سندھ یونیورسٹی جامشورو، فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے پر 50 طلبہ کو نکالنے کی دھمکی
43
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

سندھ یونیورسٹی جامشورو، فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے پر 50 طلبہ کو نوٹس جاری کر دئیے گئے۔

سندھ یونیورسٹی جامشورو نے ریوولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ (آر ایس ایف) اور پراگریسیو سٹوڈنٹس فیڈریشن (پی آر ایس ایف) سمیت دیگر ترقی پسند طلبہ تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 50 سے زائد طلبا و طالبات کو جامعہ سے نکالنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

RelatedPosts

طلبہ یونین کی بحالی کا مطالبہ، کل ملک بھر میں طلبہ یکجہتی مارچ ہوں گے

طلبہ احتجاج لاہور: گزشتہ روز گرفتار ہونے والے طلبہ کو 30 گھنٹے بعد عدالت میں پیش کر دیا گیا

Load More

ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز ڈاکٹر محمد یونس لغاری کی طرف سے 50 کے قریب طلبا و طالبات کو ’کال اپ نوٹس‘ جاری کرتے ہوئے گزشتہ روز 30 نومبر کو والدین کے ہمراہ ڈسپلن کمیٹی کے سامنے طلب کر رکھا تھا، جہاں طلبہ کو سیاسی سرگرمیاں کرنے کی پاداش میں جامعہ سے فارغ کئے جانے کی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

’کال اپ نوٹس‘ میں لکھا گیا ہے کہ”ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز کے مشاہدہ میں آیا ہے کہ آپ اعلیٰ حکام کی پیشگی اجازت کے بغیر جامعہ میں طلبہ یونین کی بنیادیں رکھنے میں ملوث ہیں۔ آپ کا معاملہ ڈسپلنری کمیٹی میٹنگ میں رکھا گیا ہے لہٰذا آپ کو اپنے والد یا سرپرست کے ہمراہ منگل 30 نومبر کو صبح 10 بجے ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنس کے دفتر میں حاضر ہونے کی ہدایت دی جاتی ہے”۔

واضح رہے کہ جن طلبا و طالبات کو یہ نوٹس بھیج کر گزشتہ روز طلب کیا گیا ہے وہ بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں کے ساتھ منسلک ہیں۔ گزشتہ عرصہ کے دوران آر ایس ایف حیدرآباد کے کنونشن کے سلسلہ میں مختلف تعلیمی اداروں میں آر ایس ایف کی تنظیم سازی کی تھی، اسی طرح پی آر ایس ایف کی جانب سے بھی مختلف تعلیمی اداروں میں تنظیم سازی کی گئی تھی۔ تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ تنظیموں کی تنظیم سازی کو طلبہ یونین قرار دیکر ان کے خلاف تادیبی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔

طلبہ تنظیموں نے سندھ یونیورسٹی جامشورو کی انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو طلبہ نے مسترد کرتے ہوئے انتقامی اور تادیبی کارروائیوں کو مسترد کرتے ہوئے مزاحمت کا اعلان کیا ہے۔

ادھر آر ایس ایف، جے کے این ایس ایف اور پی آر ایس ایف کے مرکزی قائدین کی جانب سے بھی سندھ یونیورسٹی کے اس اقدام کو غیر جمہوری، غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس طرح کے اقدامات فی الفور بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آر ایس ایف اور جے کے این ایس ایف کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر سندھ یونیورسٹی جامشورو کی انتظامیہ نے اس طرح کے تادیبی اقدامات کو جاری رکھا تو ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ طلبہ حقوق پر کسی طرح کا بھی شب خون برداشت نہیں کیا جائے گا۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ طلبہ یونین کی بحالی، فیسوں میں اضافہ اور طلبہ حقوق کی جدوجہد کی پاداش میں سندھ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ یونین کی بحالی کی تحریک میں منظم و متحد طلبا و طالبات کو امتحانات کے دوران ’کال اپ نوٹس‘ کی آڑ میں ہراساں کرنے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

طلبہ یونین کی بحالی اور طلبہ حقوق کے لیے جدوجہد کرنا نہ صرف ہمارا جمہوری حق ہے بلکہ اس ملک کا آئین اور قانون ہمیں اس کی اجازت دیتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے ”آئین کے آرٹیکل 17 نے پاکستان کے ہر شہری کو ایسوسی ایشن اور یونین بنانے کے حق سے مستفید کیا ہے۔ گزشتہ چار دہائیوں سے طلبہ سے یہ حق جبری طور پر چھینا گیا ہے اور اب جب طلبہ اس پابندی کے خلاف منظم و متحد ہونا شروع ہوئے ہیں تو یونیورسٹی نے اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈے اپنانا شروع کر دیے ہیں۔“

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے: ”کال اپ نوٹس کی آڑ میں طلبہ کو ان کے والدین کے ہمراہ بلا کر ذلیل و رسوا کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے۔ یہ کسی ستم ظریفی سے کم نہیں کہ ایک طرف سندھ اسمبلی میں طلبہ یونین کی بحالی کے حق میں قرارداد منظور کی جاتی ہے تو دوسری طرف سندھ کی سب سے بڑی یونیورسٹی کی انتظامیہ اْنہی قراردادوں کی دھجیاں بکھیرنے پر تلی ہوئی ہے۔ ہم انتظامیہ کو بتانہ چاہتے ہیں کہ طلبہ یونین کی بحالی اور طلبہ حقوق کے لیے جدوجہد کرنا نہ صرف ہمارا آئینی و قانونی حق ہے بلکہ کسی بھی جمہوری ملک میں طلبہ کو متحد ہونے سے روکنا اور ان کی جمہوری آواز کو دبانہ ایک بدترین غیر جمہوری عمل کے مترادف ہے۔“

پریس ریلیز کے مطابق: ”یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کو ‘Resticate’ کرنے کی دھمکیاں ان کے حوصلوں کو کسی طور پر پست نہیں کر سکتیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے یہ اوچھے ہتھکنڈے اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ انتظامیہ گزشتہ کچھ ماہ میں طلبہ کے شعور میں ہونے والے بے پناہ اضافے اور ان کے متحد ہونے سے کس قدر خوف زدہ ہے۔ حال ہی میں یونیورسٹی انتظامیہ نے یہاں فیسوں میں بے پناہ اضافہ کیا ہے جس سے معاشی طور پر کمزور طلبہ کے لیے یونیورسٹی کے دروازے پہلے ہی بند ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب طلبہ کو ہراساں کرنا اب معمول بنتا جا رہا ہے جس کے چلتے آئے روز طلبہ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔ یونیورسٹی کے استادوں سے لیکر ہر سطح پر طالبات کوہراساں کیے جانے کے واقعات کے خلاف اس انتظامیہ کی خاموشی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ ان انسان نما بھیڑیوں کو انتظامیہ کی بھرپور حمایت حاصل رہتی ہے۔ سندھ کی یونیورسٹیز میں پہلے نائلہ پھر نمرتا اور اب نوشین کی مبینہ خودکشی کے واقعات یہ ثابت کرتے ہیں کہ انتظامیہ انہیں اس قدر بے بس کر دیتی ہے کہ اس ہوس زدہ ماحول میں گھٹ گھٹ کر زندگی بسر کرنے سے انہیں اس زندگی کا خاتمہ کرنا زیادہ آسان لگتا ہے۔ دوسری جانب ان واقعات پر تشکیل دی جانے والی انکوائری رپورٹس کو پبلک نہ کرنا بھی انتظامیہ کا ایک شرمناک عمل ہے جو اس قسم کے واقعات کو بڑھاوا دینے کے مترادف ہے۔“

پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم تمام طلبا و طالبات کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ان ’کال اپ نوٹسوں‘ کو فوری طور پر واپس لیتے ہوئے طلبہ کے خلاف انتقامی کارروائیوں کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ ”ہم نہ صرف پر امن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں بلکہ تعلیمی اداروں میں طالب علموں کے لیے خوشگوار ماحول کے لیے کوشاں ایک منظم آواز ہیں۔ ہم سندھ یونیورسٹی کے طلبہ سے نہ صرف یکجہتی کرتے ہیں بلکہ ان کی اس جدوجہد میں شانہ بشانہ ان کے ہمراہ کھڑے ہیں اور ان کی آواز کو ہر سطح پر بلند کرینگے۔ “

Tags: سندھ یونیورسٹی جامشورہطلبہ حقوقفیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاجیونیورسٹی آف سندھ
Previous Post

شریف خاندان کے اہم صاحب کی ویڈیو منظر عام پر آنے کیلئے تیار، جاوید چودھری

Next Post

عمران خان کے دور میں کشکول کا سائز مزید بڑھ گیا: کامران خان برس پڑے

نیا دور

نیا دور

Related Posts

شیخ رشید کے خلاف کراچی اور حب میں درج مقدمات پر کارروائی سے روک دیا گیا

شیخ رشید کے خلاف کراچی اور حب میں درج مقدمات پر کارروائی سے روک دیا گیا

by نیا دور
فروری 6, 2023
0

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے گرفتار سربراہ شیخ رشید کے خلاف کراچی اور حب میں...

شیڈول میں تبدیلی، آل پارٹیز کانفرنس 9 فروری کو ہوگی

شیڈول میں تبدیلی، آل پارٹیز کانفرنس 9 فروری کو ہوگی

by نیا دور
فروری 6, 2023
0

ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے مسئلے پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس 7 کے بجائے 9 فروری کو ہوگی۔ وفاقی...

Load More
Next Post
عمران خان کے دور میں کشکول کا سائز مزید بڑھ گیا: کامران خان برس پڑے

عمران خان کے دور میں کشکول کا سائز مزید بڑھ گیا: کامران خان برس پڑے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In