• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, مارچ 23, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

طالبان کا سابق صدر اشرف غنی کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، ملا عبدالغنی برادر

نیا دور by نیا دور
جنوری 4, 2022
in خبریں
15 0
0
طالبان کا سابق صدر اشرف غنی کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، ملا عبدالغنی برادر
17
SHARES
82
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

افغان نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے کہا ہے کہ طالبان کا سابق صدر اشرف غنی کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بات افغانستان کے سرکاری ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

قابل ذکر ہے کہ اشرف غنی اور ان کے قریبی ساتھی کہتے رہے ہیں کہ طالبان کابل پر قبضے کے بعد انہیں قتل کرنا چاہتے تھے۔

RelatedPosts

وزیر دفاع خواجہ آصف، ڈی جی آئی ایس آئی کی کابل میں طالبان قیادت سے ملاقات

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف کی لائیو پروگرام میں اینکر سے بدزبانی

Load More

اشرف غنی نے گذشتہ دنوں بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ملک چھوڑنے کے اپنے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس وقت کے ان کے سیکیورٹی چیف نے کہا تھا کہ یہاں سب کی موت یقینی ہے۔

گذشتہ سال کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد اشرف غنی کے بھائی حشمت غنی نے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کے بھائی کے “قتل کی سازش کابل میں افراتفری اور خونریزی پیدا کرنے کے لئے کی جا رہی ہے۔”

افغانستان کے سرکاری ٹی وی چینل کے صحافی نے ملا برادر سے سوال کیا کہ، ’’سابق صدر اشرف غنی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا اگر وہ ملک نہ چھوڑتے تو انہیں قتل کر دیا جاتا۔ کیا امارت اسلامیہ کے پاس ایسا کوئی منصوبہ تھا؟

اس کے جواب میں ملا برادر نے کہا آپ نے دیکھا ہوگا کہ یہاں بہت سے لوگ ٹھہرے ہیں، لوگوں سے مل رہے ہیں، غیر ملکی لوگوں سے مل رہے ہیں، کیا انہیں کوئی پریشانی ہوئی؟

ملا برادر سابق افغان صدر حامد کرزئی اور سابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔ یہ دونوں رہنما کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد بھی وہیں رہ رہے ہیں۔

لیکن معزول صدر محمد اشرف غنی، ان کے سات قریبی مشیر اور ان کے بیشتر وزرا کابل پر طالبان کے کنٹرول کے دوران ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

Mullah Abdul Ghani Baradar, denying that Ashraf Ghani had said that he would have been killed if he had not left the country, says: All former government employees are included in the Amir al-Momenin amnesty, and we are committed to the amnesty and have no plan to kill anyone. 👇 pic.twitter.com/P9MUNE7woa

— RTA World (@rtaworld) January 3, 2022

ملا برادر نے اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے تمام لوگوں کے لئے معافی کا اعلان کیا تھا اور اس کا اطلاق اشرف غنی پر بھی ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ “اللہ نے ہمیں افغانستان میں کامیابی دی، یہ اس کی مدد کا نتیجہ تھا، اسی لئے ہمارے امیر نے ان تمام لوگوں کو معافی دینے کا اعلان کیا جو پرانی انتظامیہ سے وابستہ تھے۔

ملا برادر کے ساتھ انٹرویو میں سابق افغان فوجی افسران اور پولیس اہلکاروں کے مارے جانے اور تشدد کا نشانہ بننے کی رپورٹس پر بھی رائے مانگی گئی۔ انہوں نے اپنے جواب میں کہا کہ “پچھلی حکومت کے فوجیوں کے خلاف کھلے عام ایسا کوئی ظلم نہیں ہوا، اگر یہ ڈھکے چھپے کیا گیا تھا تو جن لوگوں نے ایسا کیا تھا وہ گرفتار ہو چکے ہیں۔ ہماری فورسز کو کسی کو مارنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔”

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے گذشتہ ماہ اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ طالبان کے دور حکومت میں 100 سے زائد سابق سکیورٹی اہلکاروں کو بے دردی سے قتل کیا جا چکا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے 15 اگست سے 31 اکتوبر کے درمیان 47 سابق سیکیورٹی فورسز کے اعدادوشمار بھی اکٹھے کئے جنہوں نے یا تو طالبان کے سامنے ہتھیار ڈالے یا جنہیں طالبان نے پکڑ کر قتل کر دیا۔

اس رپورٹ کے بعد امریکا سمیت 22 ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں طالبان سے کہا تھا کہ وہ سابق افغان سیکیورٹی فورسز کو نشانہ نہ بنائیں۔ اس سے قبل انسانی حقوق کی ایک اور تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اپنی رپورٹ میں طالبان پر بلا روک ٹوک قتل عام کا الزام لگایا تھا۔

ملا عبدالغنی برادر ان چار طالبان رہنماؤں میں سے ایک ہیں جنہوں نے 1994ء میں افغانستان میں طالبان کی بنیاد رکھی تھی۔ 2001ء میں افغانستان پر امریکی قیادت میں فوجی کارروائی کے نتیجے میں طالبان کی طاقت ختم ہو گئی۔ ملا برادر اس کے بعد طالبان کی شدت پسند سرگرمیوں کے لیے تنظیم کا سب سے اہم رہنما بن گئے۔

 

Tags: Ashraf GhaniMullah Abdul Ghani BaradarTalibanاشرف غنیافغانستانطالبانملا عبدالغنی برادر
Previous Post

کیا توہین مذہب کے الزامات سیاسی آلہ کار کے طور پر استعمال ہوتے ہیں؟

Next Post

لکڑی چوری کا الزام، انڈیا میں نوجوان کو ہجوم نے زندہ جلا دیا

نیا دور

نیا دور

Related Posts

الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کر کےآئین کی خلاف ورزی کی ہے: عمران خان

الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کر کےآئین کی خلاف ورزی کی ہے: عمران خان

by نیا دور
مارچ 23, 2023
0

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے پنجاب میں انتخابات ملتوی کرنے کے الیکشن کمیشن کے اعلان پر شدید...

عمران خان ملک میں امن و امان کے مسائل پیدا کر رہے ہیں: رانا ثنا اللہ

عمران خان ملک میں امن و امان کے مسائل پیدا کر رہے ہیں: رانا ثنا اللہ

by نیا دور
مارچ 23, 2023
0

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو مختلف امور پر حکومت کو مشورہ دینے کا کام سونپا گیا...

Load More
Next Post
لکڑی چوری کا الزام، انڈیا میں نوجوان کو ہجوم نے زندہ جلا دیا

لکڑی چوری کا الزام، انڈیا میں نوجوان کو ہجوم نے زندہ جلا دیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In