عظمیٰ بخاری نے عثمان بزدار پر چوری کا الزام لگا دیا، مقدمہ درج کرانے کا اعلان

عظمیٰ بخاری نے عثمان بزدار پر چوری کا الزام لگا دیا، مقدمہ درج کرانے کا اعلان
ترجمان مسلم لیگ ن پنجاب، عظمیٰ بخاری نے وزیراعلیٰ ہاﺅس کا ریکارڈ غائب کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف سامان چوری کرانے کا مقدمہ درج کرانے کا اعلان کیا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں عثمان بزدار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بزدار صاحب یہ کسی کے باپ کا مال نہیں سرکاری ریکارڈ ہے، بزدار صاحب سنا ہے آپ دوسری جماعتوں میں شامل ہونے کی درخواستیں کر رہےہیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ آپ نے تو عمران خان کے ساتھ کھڑے نہیں ہونا تھا، اگر آپ معصوم ہیں تو لیب ٹاپ، کیمروں کی فوٹیج ڈیلیٹ کیوں کی؟ وزیراعلیٰ ہاﺅس کا ریکارڈ پنجاب کے عوام کی امانت ہے، عثمان بزدار نے 6 ٹرکوں میں سامان نامعلوم مقام پر شفٹ کرایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جوسامان شفٹ کرایا وہ فوراً وزیراعلیٰ ہاﺅس واپس لائیں، عثمان بزدار ساڑھے 3 سال پنجاب کے خزانے پر سیر سپاٹے کرتے رہے، جس شخص کے پاس سائیکل نہیں تھی وہ آج ارب پتی بن گیا ہے، بزدار صاحب آپ نےخریدے گھر اور بےنامی جائیدادوں کا حساب بھی دینا ہے۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار نے سالانہ گوشواروں میں 42ہزار ٹیکس ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار صاحب آپ اربوں کی پراپرٹی کے مالک کیسے بن گئے؟ سب چوروں کو الگ الگ حساب دینا ہوگا بھاگنے کی کوشش نہیں کرنے دیں گے۔

خیال رہے کہ ایوان وزیراعلیٰ پنجاب میں خوف کے سائے گہرے ہونے لگے۔ ایوان وزیراعلیٰ سے سرکاری ریکارڈ نامعلوم مقام پر منتقل کرنا شروع کر دیا گیا۔ عثمان بزدار کے سرکاری گھر سے سرکاری ڈیٹا نکال لیا گیا۔

سٹی 42 کی خبر کے مطابق سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج تک کو ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔ ایوان وزیراعلیٰ میں تعینات افسروں سے لیپ ٹاپ بھی قبضے میں لے لئے گئے ہیں۔ 5 اور 7 کلب سے سامان دو ٹرکوں پر لاد کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تمام تر ڈیٹا افسران نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ حتیٰ کہ کمپیوٹرز سے ڈسکس تک اتار لی گئی ہیں۔

خبر کے مطابق ایوان وزیراعلیٰ پر خوف کے سائے دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں۔ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی سرکاری رہائشگاہ کچھ ٹیموں کو بلا کر خصوصی طور پر جتنے بھی خفیہ کیمرے لگے ہوئے تھے، ان کی فوٹیجز کو ڈیلیٹ کروایا گیا ہے۔

نجی ٹیلی وژن چینل سٹی 42 کی تہلکہ خیز خبر کے مطابق اس کے علاوہ وزیراعلیٰ کی رہائشگاہ کے اندر جو بھی سرکاری ڈیٹا موجود تھا اسے فوری طور پر وہاں سے نکالا گیا اور اسے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔

دوسری جانب ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ چند روز قبل ایک اعلیٰ افسر کی ہدایات پر تمام تر ڈیٹا ڈبوں میں پیک کرکے انھیں منتقل کیا گیا۔ اس مقصد کیلئے دو ٹرکس خصوصی طور پر منگوائے گئے تھے۔

خبر میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ ہائوس میں جو خصوصی ونگز ہیں ان میں ٹرانسفر پوسٹنگز، جاری کی گئے احکامات اور ڈویلپمنٹ کے حوالے سے جتنا بھی ڈیٹا تھا وہ فوری طور پر جو اعلیٰ حکام ہیں انہوں نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ ان دستاویزات کو بھی پیک کرکے وہاں سے منتقل کروایا گیا ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے منحرف رہنما باسط بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے 75 سے 80 ارب روپے کی کرپشن کی اور یہ رقم باہر منتقل بھی کی جا چکی ہے۔