ایم کیو ایم کا وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ

ایم کیو ایم کا وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ
ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونے اور باہر سے بیٹھ کر وسیع البنیاد حکومت کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے دی نیوز سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نے مخلوط حکومت کے ساتھی رہنماؤں سے حکومت کی تشکیل کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کراچی اور صوبے کے دیگر علاقوں کی فلاح و بہبود کے لیے اتحادیوں کی جانب سے کئے گئے وعدوں پر عمل درآمد میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلے سے وزیر اعظم شہباز شریف کو آگاہ بھی کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ روز وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف پارلیمنٹ لاجز پہنچے تھے جہاں انہوں نے ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے وسیم اختر، سید امین الحق اور جاوید حنیف شریک ہوئے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ہمراہ رانا ثناء اللّٰہ، خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق اور مریم اورنگزیب ملاقات میں شریک تھے۔

اس موقع پر وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف نے حکومت بنانے اور چلانے کے لیے ایم کیو ایم کا مضبوط ساتھ ناگزیر قرار دیا۔

ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران وزارتوں اور ایم کیو ایم سے کیے گئے معاہدوں پر مشاورت بھی کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی کراچی میں ایم کیو ایم کے بہادر آباد مرکز آمد متوقع ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف کی مزارِ قائد پر حاضری کے موقع پر ایم کیوایم کی قیادت ان کے ہمراہ ہو گی۔