سرکاری معلومات لیک کرنے والے بدعنوان نیب اہلکار کی سزا برقرار

سرکاری معلومات لیک کرنے والے بدعنوان نیب اہلکار کی سزا برقرار
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے سرکاری معلومات لیک کرنے والے بدعنوان نیب اہلکار کی سزا کو برقرار رکھا گیا ہے۔

تفصیل کے مطابق صدر مملکت نے نیب اہلکار کو کرپشن کیلئے سرکاری معلومات لیک کرنے پر سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی ہے۔ صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب سرکاری راز افشاء کرنے کے کیسز میں ملوث دیگر افسران کے خلاف بھی کارروائی کرے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ افسوس کہ انسدادِ بدعنوانی کیلئے ذمہ دار ادارے نیب کے اندر ہی کرپشن کی گئی۔ نیب کے گریڈ 16 کے اہلکار نعمان اقبال نے غیر قانونی طور پر غیر مجاز افراد کو سرکاری معلومات دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انکوائری میں جرم ثابت ہونے پر اہلکار کو پانچ سال کیلئے نچلی پوسٹ پر تنزلی کی سزا دی گئی۔ نیب اہلکار نے سزا کے خلاف صدر مملکت کو اپیل دائر کر رکھی تھی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب کراچی نے سورس رپورٹ کی بنیاد پر انکوائری کی۔ اپیل کنندہ کے موبائل سے خفیہ ریکارڈ ملا۔ نیب اہلکار کے فون کے فرانزک تجزیے میں گفتگو اور دستاویزات سے بھی جرم ثابت ہوا۔

خیال رہے کہ نیب نے نعمان اقبال کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کرنے کی سفارش کی تھی۔ انکوائری کمیٹی نے درخواست گزار کو "بد انتظامی " اور "سرکاری راز افشا کرنے" کے الزام میں قصوروار قرار دیا تھا۔ نعمان اقبال نے نیب ایمپلائز سروسز رولز کے تحت صدر کو سزا کے خلاف اپیل دائر کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ اہلکار نے فیصلہ کے خلاف کوئی معقول وجہ یا اضافی جواز فراہم نہیں کیا۔ ایسے افراد کے لیے پانچ سال کی سزا انصاف نہیں، سزا مزید سخت ہونی چاہیے تھی۔ نیب معاملے میں ملوث دیگر افسران کا قصور ثابت ہونے پر ملک کو دھوکا دینے اور امیج خراب کرنے پر سزا دے۔