جامعہ کراچی دھماکا: پاکستان میں پہلی مرتبہ خاتون کا "فدائی" حملہ، نام شاری بلوچ بتایا جا رہا ہے

جامعہ کراچی دھماکا: پاکستان میں پہلی مرتبہ خاتون کا
کراچی یونیورسٹی حملے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن آرمی نے قبول کرلی ہے۔ بی ایل اے کے مطابق یہ کسی خاتون کا پہلا "فدائی" حملہ تھا۔ خاتون کا نام شاری بلوچ بتایا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ جامعہ کراچی کے اندر ایک خاتون نے خود کش دھماکے کے ذریعے چینی باشندوں کی وین کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک  اور 3  زخمی ہوگئے۔ دھماکا جامعہ کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے پاس وین کے قریب آتے ہی ہوا۔ وین کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کی ہی تھی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ٹیلی فون کیا، اور جامعہ کراچی دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں جامعہ کراچی میں دھماکے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ مراد علی شاہ کے مطابق جامعہ کراچی دھماکے میں غیرملکیوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے۔

https://twitter.com/geonews_urdu/status/1518919544504569857?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1518919544504569857%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.geo.tv%2Flatest%2F284266-

دوسری جانب آئی جی سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔ آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ دھماکا ڈھائی بجے جامعہ کراچی میں وین میں ہوا، دھماکا کامرس ڈپارٹمنٹ کے قریب ہوا۔

عینی شاہرین کا کہنا ہے کہ ہم موقع پر موجود تھے، دھماکے کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی، جس کا دروازہ توڑ کر چینی باشندوں کو نکالنے کی کوشش کی تاہم آگ زیادہ ہونے کی وجہ سے کامیاب نہیں ہوسکے۔

https://twitter.com/arshdchaudhary/status/1518918173952659459?s=20&t=bNg4JHY-lJYgr0TB1mHaTg

کراچی یونیورسٹی کے سیکیورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر زبیر کا کہنا ہے کہ دھماکا چینی باشندوں کو لے کر آنیوالی وین میں ہوا۔ یونیورسٹی حکام کے مطابق تین زخمیوں کو پٹیل اسپتال منتقل کیا گیا جن میں ایک رینجرز، ایک سیکیورٹی اہلکار اور ایک چینی باشندہ شامل ہے۔