اپوزیشن اور حکومت میں ڈیڈلاک برقرار، پنجاب اسمبلی بجٹ اجلاس شروع نہ ہوسکا

اپوزیشن اور حکومت میں ڈیڈلاک برقرار، پنجاب اسمبلی بجٹ اجلاس شروع نہ ہوسکا
پنجاب میں بجٹ پیش کرنے کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن میں ٹھن گئی۔

پنجاب میں مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف اور اسپیکر پرویز الٰہی کی شرائط ماننے سے صاف انکار کردیا ہے جب کہ اسپیکر کی غیرقانونی حرکت کا جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔

پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج بھی تاخیر کا شکار ہے جب کہ اسپیکر پرویز الٰہی نے آئی جی اور چیف سیکرٹری کی معافی کا بھی مطالبہ کررکھا ہے۔

اس حوالے سے رانا مشہود کا کہنا ہے کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی اسپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوں گے، نہ ہی کوئی معافی ہوگی، گزشتہ روز ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں یہ لوگ معافیاں مانگتے رہے اور مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ کرتے رہے، بجٹ منظورکروانا اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔

مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی رانا مشہود کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز عطا تارڑ کو اسمبلی سے نکالنا زیادتی تھی، نہ چیف سیکریٹری آئے گا، نہ آئی جی پنجاب اسمبلی آئیں گے۔

رانا مشہود نے پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل اسپیکر نے غیر آئینی اور غیر قانونی کام کیا، ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں یہ لوگ معافیاں مانگتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ جو مقدمات ہوئے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ہوئے، بجٹ پنجاب کے عوام کیلئے ہے، بجٹ منظور کروانا اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔

رانا مشہود نے بتایا کہ کل یہ لوگ مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ کرتے رہے،کوئی معافی نہیں ہے، پنجاب کے عوام کو ان کا حق دلا کر رہیں گے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ بجٹ کسی شرط کی بنیاد پر نہیں پیش کیا جائے گا، صوبے کا بجٹ لے کر آنا ہمارا فرض ہے، یہ اپنی ذات کی بات کرتے رہے، ذات ہی ان کا ایجنڈا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے کوئی غیر قانونی حرکت کرنے کی کوشش کی تو اس کا جواب بھی دیا جائے گا، کل اسپیکر نے غیر قانونی طریقے سے عطا تارڑ کو اسمبلی سے باہر بھیجا، ہم نے پنجاب کے بہترین مفاد میں اسپیکر کے غیر قانونی فیصلے کو مانا۔

علاو ازیں اسپیکر پرویز الٰہی چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو بلانے کی شرط پر قائم ہیں۔

اسپیکر کا کہنا ہےکہ معاملات طے ہونے پر ہی بجٹ کا عمل آگے بڑھے گا۔

خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران آج وزیرِ اعلی پنجاب حمزہ شہباز کی سیکیورٹی اور صحافیوں کو گیٹ پر روک لیا گیا۔

پریس گیلری میں جانے سے روکنے پر صحافیوں نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں احتجاج کیا۔

اس موقع پر صحافیوں نے راجہ بشارت، علی حیدر گیلانی، سبطین خان اور مونس الہٰی کو گیٹ پر روک لیا۔

صدر پریس گیلری کمیٹی کا کہنا تھا کہ جب تک پریس گیلری میں جانے کی اجازت نہیں ملتی کسی ممبر کو اسمبلی میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔

اس موقع پر علی حیدر گیلانی بھی صحافیوں کے احتجاج میں شریک ہوگئے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی حیدر گیلانی نے کہا کہ جب تک صحافیوں کو اسمبلی میں جانے کی اجازت نہیں ملے گی ہم ایڈوائزری کمیٹی میں نہیں جائیں گے۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کو پنجاب اسمبلی میں بلانے کے معاملے پر صوبائی وزرا نے دوبارہ ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی تجویز دے دی۔

گزشتہ روز اپوزیشن نے چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کو اسمبلی میں بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس مطالبے پر اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کو اسمبلی میں پیش ہونے کے لیے کہا تھا۔