5 ارکان نوٹیفائی ہونے سے حمزہ شہباز شریف کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، ان کی حکومت محفوظ ہے

5 ارکان نوٹیفائی ہونے سے حمزہ شہباز شریف کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، ان کی حکومت محفوظ ہے
سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا ہے کہ اگر پانچ ارکان ایک ماہ پہلے نوٹیفائی ہو جاتے تو پھر خطرہ تھا کیونکہ اس وقت مسلم لیگ ن کے اپنے چار لوگ ٹوٹے ہوئے تھے لیکن اب حمزہ شہباز کی حکومت محفوظ ہے۔ یہ پانچ آ جاتے تو ان کے پاس 9 لوگوں کی واضح اکثریت ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ اب ن لیگ نے اپنے ناراض لوگوں کو راضی کر لیا ہے، اب ان چار لوگوں کی اکثریت حمزہ شہباز کے پاس موجود ہے۔ اگر لاہور ہائیکورٹ پہلے نوٹیفائی کر دیتی تو پی ٹی آئی کھیل کا پانسہ پلٹ دیتی۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی ابتدائی باتیں ہی چل رہی ہیں کہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف 14 اگست کو پاکستان واپس آ رہے ہیں۔ اسحاق ڈار اکیلئے آ کر کیا کریں گے۔ ان کے آنے یا نہ آنے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ ڈار صاحب کو آنے کی اجازت مل جائے اور نواز شریف صاحب نہ آئیں۔ اگر اجازت ملے گی تو دونوں کو اکٹھے ملے گی اور دونوں ایک جہاز پر واپس پاکستان آئیں گے۔

مزمل سہروردی نے نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں بات کرتے ہوئے کہا کہ 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کو 14 سے 15 نشستیں جیتنا ضروری ہے۔ ن لیگ کا تو 12 یا 13 سے بھی گزار اہو جائے گا۔

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل ظہیر الاسلام کے گذشتہ روز بیان پر بات کرتے ہوئے مزمل سہروردی نے کہا کہ جب سے میں ایکٹو جرنلزم میں آیا ہوں، میں نے ڈی جی آئی ایس آئی کو آرمی چیف سے زیادہ مضبوط پایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق آئی ایس آئی چیف جنرل فیض اپنی گریٹ گیم بنا رہے تھے۔ یہ بات کہی جا رہی تھی کہ اگروہ چیف بن جاتے تو عمران خان کو اتنا فائدہ نہ ہوتا، جتنا وہ چاہ رہے تھے، وہ آرمی چیف بن کر اور طرح کے فیض حمید ہوتے۔

مزمل سہروردی نے کہا کہ جنرل ظہیر الاسلام کی گیم عمران خان کو اقتدار میں لانے کی بجائے یہ تھی کہ وہ چاہتے تھے کہ راحیل شریف کی چھٹی کروائی جائے اور ان کی جگہ وہ خود لے لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو بھی ڈی جی آئی ایس آئی بنتا ہے، وہ سمجھتا ہے کہ طاقت اس کے پاس آگئی ہے۔ طاقت کا سرچشمہ وہ ہے۔ اب اسے چیف بھی بننا چاہیے یہ خواہش ہر ڈی جی آئی ایس آئی کی ہوتی ہے۔ ظہیر الاسلام کی نیوٹریلٹی کا تو ہمیں 2014 سے ہی پتہ ہے۔ کوئی نئی بات تو ہے نہیں کہ انہوں نے پی ٹی آئی کا جھنڈا اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جھنڈا تو انہوں نے ڈی جی آئی ایس آئی کے ہوتے بھی اٹھایا ہوا ہے۔ جنرل (ر) ظہیر الاسلام PTI کے جھنڈے والے ڈائس پر کھڑے ہو کر PTI کے لئے ووٹ مانگ رہے تھے اور کہہ رہے تھے میں نیوٹرل ہوں۔ عمران خان کو ایسے ہی نیوٹریلٹی چاہیے۔ پاک افواج سے کہ وہ پی ٹی آئی کیلئے ووٹ مانگتی نظر آئے۔