دروپدی مرمو بھارت کی نئی اور پہلی قبائلی صدر بن گئیں

دروپدی مرمو بھارت کی نئی اور پہلی قبائلی صدر بن گئیں
دروپدی مرمو بھارت کی پندرہویں صدر منتخب ہوئی ہیں۔ وہ پہلی قبائلی اور دوسری خاتون صدر ہیں اور 25 جولائی کو اپنے عہدے کا حلف لیں گی۔ وزیر اعظم مودی کے مطابق مرمو کو صدر منتخب کرکے بھارت نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔

ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد(این ڈی اے) کی صدارتی امیدوار دروپدی مرمو کی کامیابی پہلے سے ہی طے تھی۔ تاہم ضابطے کے مطابق ووٹنگ ہوئی اورانہیں 64.03 فیصد ووٹ ملے جب کہ ان کے حریف اپوزیشن اتحاد کے امیدوار سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے 35.97 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

https://twitter.com/narendramodi/status/1550147926889902080

دروپدی مرموبھارت میں اعلیٰ ترین آئینی عہدے پر پہنچنے والی پہلی قبائلی اور دوسری خاتون صدر بن گئیں۔ اس سے قبل سن 2007 میں پرتبھا پاٹل بھارت کی پہلی خاتون صدر منتخب ہوئی تھیں۔

چوسٹھ سالہ مرمو رام ناتھ کوووند کی جانشین ہوں گی۔ وہ بھارت کی سب سے کم عمر صدر کے علاوہ ملک کی آزادی کے بعد پیدا ہونے والی پہلی صدر بھی ہوں گی۔ انہیں 25 جولائی کو عہدے کا حلف دلایا جائے گا۔ ملک اور بیرون ملک کے رہنماوں کی جانب سے مرمو کو مبارک باد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

64 سالہ مرمو اس سے قبل بھارتی آرمی فورس کی پہلی سپریم کمانڈر رہنے کا اعزا بھی حاصل کرچکی ہیں، اس کے علاوہ وہ سنہ 2000 میں ریاست اڑیسہ کی اسمبلی میں بطور رکن منتخب ہوئی اور پھر ریاستی وزیر بن کر 2004 تک ذمہ داریاں انجام دی تھیں۔ بعد ازاں انہیں 2015 میں ریاست جھاڑ کھنڈ کے گورنر کی ذمہ داری دی گئی۔

خیال رہے کہ بھارت کا صدر یوں تو تینوں افواج کا سپریم کمانڈر بھی ہوتا ہے لیکن تمام تر انتظامی امور کا فیصلہ وزیر اعظم اور ان کی کابینہ ہی کرتی ہے۔ اس لیے بھارتی صدر کو بالعموم ''ربراسٹیمپ" بھی کہا جاتا ہے۔

اس کے باوجود سیاسی عدم استحکام، معلق پارلیمان اور مخلوط سیاست کے دور میں صدر کا رول کافی اہم ہوجاتا ہے۔ کئی معاملات میں صدر کا فیصلہ انتہائی غیر معمولی ثابت ہوتا ہے۔ صدر کو کسی سزائے موت یافتہ شخص کو معافی دینے کا اختیار بھی حاصل ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا نے دروپدی مرمو کو کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے ٹویٹ کیا،"اہل وطن کو امید ہے کہ پندرہویں صدر کے طور پر وہ کسی خوف یا جانبداری کے بغیر آئین کے محافظ کے طور پر اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گی۔"

https://twitter.com/YashwantSinha/status/1550124888010399744