نیوٹرلز کا نام بتانے کیلئے عمران خان کو چیلنج

نیوٹرلز کا نام بتانے کیلئے عمران خان کو چیلنج
پاکستان تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان تعلقات خصوصاً حالیہ دنوں میں بد سے بدتر ہو چکے ہیں اور پارٹی کی قیادت کو بھی اس کا علم ہے۔

دی نیوز کے ایڈیٹر انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے کچھ سینئر رہنماؤں، جو اب بھی کسی حد تک اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں ہیں، کو کچھ ایسی فون کالز موصول ہوئی ہیں جن میں ناراضی کا اظہار کیا گیا ہے جس کی وجہ پارٹی کی جانب سے کوئٹہ میں فوج کے ہیلی کاپٹر حادثے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی انتہائی توہین آمیز مہم ہے۔

پی ٹی آئی کے ایک ذریعے کے مطابق، پی ٹی آئی کے کچھ حامیوں کی ٹوئیٹس انتہائی نفرت آمیز تھیں اور پی ٹی آئی کے رہنما کو یہ ٹوئٹس دکھائی گئیں اور پھر انہوں نے یہ معاملہ پارٹی کی سینئر قیادت کو بتایا۔

اس کے بعد ان ٹوئٹس کے حوالے سے پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر سے یہ ٹوئٹ کی گئی کہ ’’ان اکاؤنٹس کا پی ٹی آئی کی آفیشل ٹیم کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، نفرت پھیلانے والوں کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا، ایسے لوگوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا جو قومی سانحات کو تقسیم کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

ایسے اکاؤنٹس کو پی ٹی آئی آفیشل کی جانب سے بلاک کر دیا جائے گا۔‘‘ لیکن اس کے باوجود ایسے لوگ جو بظاہر پی ٹی آئی کے فالوئرز نظر آتے ہیں، فوج کیخلاف ٹوئٹس کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ یکم اگست کے بعد سے ہم سب کرب سےگزر رہے تھے، حادثے کے فوراً بعد سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا شروع کردیا گیا، جس کے باعث بہت دل آزاری ہوئی، شہداء کے لواحقین کو اس سے بہت دکھ ہوا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ یکم اگست کو ہیلی کاپٹر کا افسوسناک حادثہ ہوا، ہیلی کاپٹر فلڈ ریلیف کی کارروائیوں میں مصروف تھا، لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی فلڈ ریلیف کی نگرانی کر رہے تھے، لسبیلہ کے قریب موسم کی خرابی کے باعث ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوا۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پوری قوم پاک افواج اور شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے، قوم کا جتنا شکریہ ادا کیا جائے کم ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا شروع ہوجاتا ہے، یہ نہیں ہونا چاہیے، ایسے عناصر کو مسترد کرنے کی ضرورت ہے، بے حسی کا رویہ نا قابل قبول ہے، ہر سطح پر اس کی مذمت ہونی چاہیے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ایمن الظواہری واقعے پر وزارت خارجہ نے بہت واضح بیان جاری کر دیا ہے، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ پاکستان کی زمین استعمال ہوئی ہو، بےجا قسم کا بیان دیا جاتا ہے، جس کے کوئی ثبوت نہیں، وزارت خارجہ کی وضاحت کے بعد کسی بیان کا تُک نہیں بنتا۔