تحقیقاتی ٹیم نے مراد سعید کو صحافی ارشد شریف کے لیپ ٹاپ سمیت طلب کر لیا

تحقیقاتی ٹیم نے مراد سعید کو صحافی ارشد شریف کے لیپ ٹاپ سمیت طلب کر لیا
سینیئر صحافی ارشد شریف قتل کیس میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید کو مقتول صحافی کے لیپ ٹاپ کے ساتھ 28 نومبر کو طلب کرلیا۔

فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے خط میں موقف اختیار کیا کہ تحقیقات کے میں پتا چلا ہے کہ ارشد شریف کا ایپل میک بک آپ کے پاس ہے۔لیپ ٹاپ کی مدد سے ارشدشریف کے کینیا میں قتل کی حقائق کاپتہ چلانا ممکن ہوگا۔آپ سے درخواست ہے ایپل میک بک ٹیم کوفراہم کی جائےتاکہ تحقیقات آگے بڑھ سکیں۔

تفتیشی ٹیم کا کہنا تھاکہ ارشد شریف پاکستان چھوڑنے سے قبل لیپ ٹاپ مراد سعید کو دے کر گئے تھے۔

خط میں پی ٹی آئی رہنما سے تحقیقاتی ٹیم سے تعاون کی درخواست کی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ آف پاکستان کےانسانی حقوق سیل کورپورٹ پیش کرنی ہے۔

تحقیقاتی ٹیم  نے مراد سعید کو 28 نومبر کو ارشد شریف کا لیپ ٹاپ ساتھ لانےکی ہدایت بھی کی ہے۔

اس حوالے سے مراد سعید کا کہنا تھاکہ ارشد شریف کی والدہ کےمطالبےکی روشنی میں صرف آزادکمیشن کےسامنے پیش ہوں گا۔موجودہ حکومت کی تفتیشی ٹیم کو نہیں مانتا۔

اس سے قبل 21 نومبر کو بھی مراد سعید کو  طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔ پی ٹی آئی کے رہنما مراد سعید نے ایف آئی اے کو طلبی کے نوٹس پر جواب بھجوایا تھا، جس میں مراد سعید نے کہا تھا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی اپنی ساکھ اور حیثیت کےاعتبار سے وفاقی حکومت کاحصہ ہے، ایف آئی اے ،آئی بی حکام وفاقی حکومت کےماتحت اور وزیر داخلہ کوجوابدہ ہیں۔

واضح رہے کہ 23 اکتوبر کو نامور پاکستانی صحافی اور اینکر ارشد شریف کو کینیا کے دارالحکومت نیروبی کے قریب فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔ واقعے کے بعد کینیا پولیس کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اہلکاروں نے شناخت میں غلط فہمی پر اس گاڑی پر گولیاں چلائیں جس میں ارشد شریف سوار تھے۔

یاد رہے کہ کینیا کی پولیس پر ماورائے عدالت قتل کے الزامات تواتر سے میڈیا میں رپورٹ ہوتے آئے ہیں۔ مختلف ملکوں کے شہریوں کے کینیا کی پولیس کے ہاتھوں مارے جانے کے واقعات پر ہیومن رائٹس واچ اور دیگر بین الاقوامی ادارے مذمت کر چکے ہیں۔