سندھ ہائیکورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کرنے سے روک دیا

سندھ ہائیکورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کرنے سے روک دیا
سندھ ہائیکورٹ  نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو مزید مقدمات میں گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے ان کے بیٹے عثمان سواتی کی جانب سے دائر دونوں درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس محمد کریم خان آغا کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔ سینیٹر اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی نے والد کی سندھ میں گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

اعظم سواتی کے بیٹے اور سندھ میں اپوزیشن لیڈر حلیم صدیقی سندھ ہائیکورٹ میں موجود تھے۔

مختصر سماعت کے دوران عدالت نے مزید مقدمات میں اعظم سواتی کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔  عدالت کی جانب سے عثمان سواتی کی دونوں درخواستوں کو یکجا کرنے کا بھی حکم دیا گیا جس میں  بیمار سیاستدان کے خلاف تمام مقدمات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس ضمن میں آئی جی سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل کو نوٹسز جاری کر تے ہوئے عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے 14 دسمبر تک جواب طلب کر لیا۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

قبل ازیں سندھ ہائیکورٹ میں سمارجی کارکن پروین رحمان کے قتل کیس کی سماعت کے دوران جسٹس کے کے آغا نے سینیٹر اعظم سواتی کے کیس سے متعلق آئی جی سندھ اور سیکرٹری داخلہ سے تفصیلات طلب کی تھیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ اعظم سواتی کے خلاف کیسز کیسے درج ہوئے؟ آئی جی سندھ اور سیکرٹری داخلہ اعظم سواتی کیس کی بھی وضاحت کریں۔ عدالت نے مزید کہا کہ ایک واقعہ کی ایک ایف آئی آر اگر اسلام آباد مین درج ہے تو ایک اور ایف آئی آر سندھ میں کیسے درج ہوئی؟اعظم سواتی کے خلاف کیسز کیسے بن رہے ہیں؟  آپ  وضاحت دیں کہ ایک واقعہ کی ایک سے زائد ایف آئی آر کیسے درج ہو رہی ہیں؟

عدالت نے آئی جی پولیس غلام نبی میمن کو اعظم سواتی کیس کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

واضح رہے کہ قمبر ڈسٹرکٹ کی مقامی عدالت نے  اتوار کو اعظم سواتی کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں سندھ پولیس کے حوالے کیا تھا۔  سندھ پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی سینیٹر کوجمعہ کے روز  تب حراست میں لیا گیا جب بلوچستان ہائیکورٹ کی جانب سے اعظم سواتی کے خلاف درج 5 ایف آئی آرز خارج کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔ علاوہ ازیں عدالت نے اعظم سواتی کو رہا کرنے کا حکم دیا اور پولیس اور ایف آئی اے کو ہدایت جاری کی کہ ان کے خلاف مزید کوئی کیس درج نہ کیا جائے۔

پی ٹی آئی  رہنما اعظم سواتی متنازع ٹوئٹ کے کیس میں گرفتار ہیں جنہیں گزشتہ ہفتے سندھ پولیس نے گرفتار کیا اور انہیں بلوچستان سے سکھر منتقل کیا گیا۔