دنیا کی مشہور نامکمل عمارتیں

دنیا کی مشہور نامکمل عمارتیں
دنیا میں بہت سی ایسی تاریخی عمارتیں ہیں، جو نامکمل رہ گئیں۔ ان میں سے کچھ مالی مسائل کی وجہ سے مکمل نہیں ہو سکی تھیں جبکہ کچھ اپنے غیر حقیقی ٹائم ٹیبل کی وجہ سے مکمل نہیں کی جا سکیں . اس فیچر میں ہم انکے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں.

علائی مینار، دہلی



ریکارڈ کے مطابق اس عمارت کو قطب مینار سے بلند بنانے کا منصوبہ تھا لیکن 1316 میں علاؤالدین خلجی کی وفات کے بعد علائی مینار کا کام رک گیا۔ یہ عمارت ادھوری رہ گئی۔

سکاٹ لینڈ کی قومی یادگار



سکاٹ لینڈ میں یہ عمارت ایتھنز کے پارتھینن کی نقل کے طور پر بنائی جانی تھی۔ اس عمارت کی تعمیر 1822 میں شروع ہوئی۔ یہ نپولین کی جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں بنایا جا رہا تھا۔ پبلک سبسکرپشن اس عمارت کے لیے خاطر خواہ فنڈز اکٹھا نہیں کر سکی جس کی وجہ سے اس کی تعمیر روکنی پڑی۔ اس کی تعمیر 1829 میں 13 کالموں کی تعمیر کے بعد روک دی گئی۔

ریوگیونگ ہوٹل



اسے ہوٹل آف ڈوم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور یہ شمالی کوریا کی بلند ترین عمارت ہے۔ پیانگ یانگ میں یہ عمارت فی الحال لاوارث ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس ہوٹل کی تعمیر 1987 میں شروع ہوئی تھی اور 1992 میں اس کی اونچائی 1080 فٹ تک پہنچ گئی تھی تاہم معاشی بحران کے باعث اس عمارت کی تعمیر روک دی گئی تھی۔ اگر یہ ہوٹل اپنے منصوبے کے مطابق بنایا گیا تو اس میں 5 ریستوران اور 3000 کمرے ہوں گے۔

سان پیٹرونیو کی باسیلیکا



اس 433 فٹ عمارت کی تعمیر 1390 میں شروع ہوئی تھی۔ ریکارڈ کے مطابق اس کی تعمیر صدیوں تک جاری رہی لیکن یہ عمارت نامکمل رہی۔

ساتھورن ٹاور، بنکاک



بنکاک میں واقع یہ 49 منزلہ ٹاور آسیب زدہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کی 80 فیصد تعمیر مکمل ہو چکی ہے اور یہ گھوسٹ ٹاور کے نام سے مشہور ہے۔ ریکارڈ کے مطابق اس کی تعمیر 1990 میں شروع ہوئی تو ملکی معیشت اچھی حالت میں تھی لیکن 1997 میں معاشی وجوہات کی بنا پر اس کی تعمیر روک دی گئی۔ آپ اس ٹاور کو اندر سے نہیں باہر سے دیکھ سکتے ہیں۔