سندھ حکومت کی جانب سے دیت اور جرمانوں کے 34 کروڑ روپے کی ادائیگی، 37 قیدی رہا

سندھ حکومت نے دیت اور جرمانوں کی رقم کی عدم ادائیگی کے باعث جیلوں میں قید 37 قیدیوں کو 33 کروڑ 90 لاکھ روپے ادا کر کے چھڑوا لیا ہے۔

جیل حکام نے صوبائی حکومت کے اس اقدام کو مثبت اور متعدد غریب قیدیوں کے اہلخانہ کے لیے پرمسرت قرار دیا ہے۔

حکام کے مطابق، رہائی پانے والے قیدی اپنی سزائیں مکمل کر چکے تھے تاہم یہ قیدی اپنے خاندانوں کی جانب سے دیت کی رقم کی عدم ادائیگی کے باعث مزید  قید کاٹ رہے تھے۔

اعداد و شمار کے مطابق، سنٹرل جیل کراچی میں 10، ملیر جیل میں چار، حیدرآباد جیل میں 13، لاڑکانہ جیل میں چار اور سانگھڑ جیل سے ایک قیدی اپنی سزا مکمل کر چکا تھا، تاہم یہ تمام قیدی دیت یا جرمانے کی رقم ادا کرنے سے قاصر تھے۔

حکام کے مطابق، یہ تمام 37 قیدی غریب خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں جو جرمانوں کی رقم ادا نہیں کر سکتے تھے۔

حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ رہائی پانے والے تمام قیدیوں کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا۔



صوبائی وزیر برائے جیل خانہ جات ناصر حسین شاہ کہتے ہیں، موجودہ صورت حال میں سندھ حکومت کا آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا ضروری تھا۔

انہوں نے کہا، ہم نے یہ اقدام اس لیے کیا کیوں کہ قیدیوں پر عائد جرمانے کی رقم انفرادی طور پر کوئی شخص ادا نہیں کر سکتا۔

صوبائی وزیر نے کہا، جرمانے کی رقم بہت بڑی تھی اور تمام قیدی غریب خاندانوں سے تعلق رکھتے تھے جن کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں تھا۔

ماہر قانون حیدر علی حیدر نے صوبائی حکومت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے، ایسے اقدامات ہی ملک کو فلاحی ریاست کے سانچے میں ڈھالتے ہیں۔