'جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے 2018 کے عام انتخابات میں عمران خان کی مدد کی'

'جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے 2018 کے عام انتخابات میں عمران خان کی مدد کی'
صدر مملکت عارف علوی نے انکشاف کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور ان کی ٹیم نے سینیٹ میں عمران خان کی مدد کی اور انہوں نے الیکشن میں بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مدد کی۔ نئی شروعات کیلئے ماضی کو بھول جائیں اور معاف کردیں۔

صدر عارف علوی نے اپنے اعزاز میں دیئے گئے اعشائیے میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ 2018 کے عام انتخابات اور سینیٹ الیکشن میں جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے ہماری مدد کی۔ عمران خان اور جنرل باجوہ کے درمیان تعلقات کب خراب ہوئے؟ اس سوال کا جواب تلاش کر رہا ہوں۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ عمرا ن خان 25 مئی کی کال نہ دیتے تو شاید انتخابات کے حوالے سے سمجھوتہ ہوجاتا۔

صدر مملکت سے گفتگو کے دوران کاروباری برادری نے انتخابات کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کیا چند ماہ انتظار نہیں کرسکتے۔ بے چینی والی کیفیت کیوں رکھنا چاہتے ہیں۔ اس صورتحال سے معیشت کو نقصان ہوگا۔ عمران خان کو سمجھانے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ طے نہیں ہے۔ عمران کو پریشان نہیں ہونا چاہیے کہ الیکشن اکتوبر میں ہوں گے یا نہیں۔ حکومت اور اپوزیشن کو تجویز دی ہے انتخابات اپریل یا مئی میں کرا لیں۔

صدر عارف علوی  نے کہا کہ معیشت میں اصلاحات اور اس کی بحالی بنیادی مقصد ہونا چاہئے۔ میری کوشش ہے کہ معاملات پر اتفاق رائے ہوجائے۔ معاف کرکے بھول جاو  کی پالیسی اختیار کرنے کے لئے تیار ہو جائیں تاکہ ملک کے فائدے کے لئے نئی شروعات ہو سکے۔

صدر عارف علوی نے اعتراف کیا کہ ماضی میں نیب کے معاملات میں بہت زیادہ مداخلت تھی کسی کو بھی الزام کی بنیاد پر جیل میں ڈالنا بہت آسان تھا۔ بدقسمتی سے اداروں اور عدلیہ نے بھی اپنا کردار ادا نہیں کیا۔

صدر علوی نے بتایا کہ ملک میں جاری  ’آڈیوز اور ویڈیوز کے کھیل‘ کے حوالے سے نئے آرمی چیف سے بات کی ہے۔ مجھے حیرت ہے کہ یہ سلسلہ کیوں جاری ہے۔ کسی بھی اخلاقی لحاظ سے یہ سلسلہ جاری نہیں رہنا چاہیے۔ آرمی چیف کے ساتھ مسلح افواج کی ’غیر جانبداریت‘ پر بھی بات کی۔

انہوں نےمزید کہا کہ میں نے یہ سب باتیں آرمی چیف سے شیئر کی ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ اگر فوج نے سیاست چھوڑ دی ہے تو اب وقت آچکا ہے کہ سیاست دان معاملات کو اپنے کنٹرول میں لے لیں۔ ’آپ (سیاست دان) ایسے حالات پیدا کر دیں کہ جن میں آپ کو اِن (فوج) کی طرف نہ بھاگنا پڑے۔‘