رانا ثناءاللہ سمیت (ن) لیگ کے دیگر رہنماؤں کو پنجاب اسمبلی میں داخلے سے روک دیا گیا

رانا ثناءاللہ سمیت (ن) لیگ کے دیگر رہنماؤں کو پنجاب اسمبلی میں داخلے سے روک دیا گیا
پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کو پنجاب اسمبلی میں داخلے سے روک دیا، سیکورٹی کے اہلکاروں نے پارکنگ گیٹ کو کھولنے سے انکار کر دیا، رانا ثناءاللہ کے ساتھ وزیراعظم کے مشیرعطاءاللہ تارڑبھی موجود تھے۔

اطلاعات کے مطابق پولیس اور پنجاب اسمبلی کی سیکورٹی نے (ن) لیگ کے رہنماؤں کو اسمبلی کے احاطے میں جانے سے روک دیا، البتہ کچھ رہنما زبردستی اسمبلی کے اندرگھسنے میں کامیاب ہو گئے۔

اس واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے عطاءاللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے وفاقی وزیر کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روکا ہے، ان کا کہنا تھاکہ پنجاب حکومت کس قانون کے تحت ان کوپنجاب اسمبلی میں داخل ہونے سے روک رہی ہے؟

رانا ثناءاللہ نے (ن) لیگ کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی ایجسنیز کو پنجاب حکومت کی طرف سے حکم ملا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کواسمبلی میں داخل نہیں ہونے دینا، مگر انہوں نے غیر قانونی حکم کو ماننے سے انکار کر دیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب کو بھی اس بارے میں حکم ملا تھا تھا، مگر انہوں نے اس حکم پر عملدرآمد نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت یہ اوچھے ہتھکنڈے اس لیے استعمال کر رہی ہے کہ ان کے پاس اعتماد کے ووٹ کے لیے نمبر پورے نہیں ہیں۔

رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کا یہ اقدام غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔