'قریشی، اسد عمر، پرویز الہیٰ، فواد، پرویز خٹک، عاطف خان PTI چھوڑنے کو تیار ہیں'

'قریشی، اسد عمر، پرویز الہیٰ، فواد، پرویز خٹک، عاطف خان PTI چھوڑنے کو تیار ہیں'
شیریں مزاری اپنی گرفتاری تک عمران خان کا ٹوئٹر ہینڈل چلاتی رہی ہیں۔ بہت زیادہ لوگ پی ٹی آئی چھوڑنے کو تیار بیٹھے ہیں۔ اسد عمر کے بارے میں بہت جلد خبر آنے والی ہے۔ شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور پرویز الہیٰ کے بارے میں خبریں ہیں کہ انہیں ایک نئے پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا جا رہا ہے۔ امید ہے بہت جلد فواد چودھری بھی ان میں شامل ہو جائیں گے۔ پنجاب کے بعد یہ معاملہ خیبر پختونخوا میں آئے گا جہاں عاطف خان، پرویز خٹک اور کئی دیگر رہنما پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرنے والے ہیں۔ یہ کہنا ہے ایاز اکبر یوسف زئی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے ماروی سرمد نے کہا کہ جنرل عاصم منیر نے کہا تھا کہ وہ فوج کا نیا کردار سامنے لائیں گے مگر جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ بھی نہیں بدلا اور یہ سرکل یونہی چلتا رہے گا۔ آج آپ سمجھ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کو ختم کرنے سے سارے مسائل ختم ہو جائیں گے حالانکہ سب سے بڑا مسئلہ فوج خود ہے۔ ابھی بھی فوج کا دہرا معیار چل رہا ہے اور موجودہ حکومت فوج کو بندوق چلانے کے لئے اپنا کندھا پیش کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے ساتھ ذرا برابر ہمدردی نہیں ہے، یہ سیاسی جماعت تھی ہی نہیں، بھان متی کا کنبہ تھا۔ اسی طرح فوج کے ساتھ بھی کوئی ہمدردی نہیں ہے۔

نادیہ نقی نے کہا کہ کراچی سے 7 لوگ کنفرم ہیں جو پی ٹی آئی چھوڑ رہے ہیں۔ بزنس مین اور بلڈرز سب پی ٹی آئی سے جائیں گے۔ سوال پیدا ہوتا ہے صرف پارٹی چھوڑنے سے یہ لوگ 9 مئی کے واقعات سے بری قرار دے دیے جائیں گے؟ اگر یہ لوگ توڑ پھوڑ میں ملوث ہیں تو چاہے یہ پارٹی چھوڑ بھی رہے ہیں انہیں سزا پھر بھی ملنی چاہئیے۔ عمران خان کو یہ بھی سوچنا ہو گا کہ ان کی کس طرح کی پارٹی ہے کہ تھوڑا سا دباؤ آتا ہے تو لوگ بھاگنے لگتے ہیں۔

رضا رحمان نے کہا کہ جو لوگ آرمی تنصیبات پر حملوں میں ملوث ہیں میں اس حق میں ہوں کہ ان پر مقدمے آرمی ایکٹ کے تحت چلانے چاہئیں۔ القادر ٹرسٹ کیس میں بظاہر کرپشن نظر آ رہی ہے۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ عمران خان کی جماعت اپنے اقتدار میں اور اقتدار سے بے دخلی کے بعد اگر سیاسی رویہ اپناتی تو آج میری ہمدردی ان کے ساتھ ہونی تھی۔ 9 مئی کے واقعات کے بعد اگر آپ توقع کرتے ہیں کہ جنرل عاصم منیر انہیں پھول پیش کریں گے تو پھر آپ اس ملک کی سیاست سے واقف ہی نہیں ہیں۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔