'قومی سلامتی کمیٹی کل عمران خان کی تقریروں کا بھی جائزہ لے گی'

'قومی سلامتی کمیٹی کل عمران خان کی تقریروں کا بھی جائزہ لے گی'
ذرائع کے مطابق آرمی ایکٹ پر جو دباؤ اندرون اور بیرون ملک سے آ رہا ہے کل کے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اس پر بات ہو گی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات بھی اٹھائے جائیں گے۔ مراد سعید اور عمران ریاض کابل میں ہیں۔ افغانستان سے متعلق معاملات بھی زیربحث آئیں گے۔ عمران خان کی تقریریں نیشنل سکیورٹی کا مسئلہ پیدا کر رہی ہیں، نوجوان انہیں سن کر مشتعل ہو سکتے ہیں اس پر بھی بات ہو گی۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی اعجاز احمد کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے مبشر بخاری نے کہا کہ اگر عمران خان کی بات سچ مان لی جائے تو حیرت ہوتی ہے کہ ایک جانب آپ کا بیانیہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہے اور دوسری جانب عوام کو اندھیرے میں رکھ کر مذاکرات کرنے بھی اسٹیبلشمنٹ ہی کے پاس بھیج رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب کے بعد وسطی پنجاب سے بھی کافی لوگ پیپلز پارٹی میں شامل ہوں گے۔

اقدس افضل نے کہا افراط زر کی شرح پاکستان کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، دوسری جانب ایف بی آر اپنے ہدف سے بھی کم ٹیکس وصول کر پایا ہے۔ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا معاشی استحکام نہیں آ سکتا۔

میزبان مرتضیٰ سولنگی نے بتایا کہ اسد قیصر اور پرویز خٹک اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنے خود گئے تھے، عمران خان نے انہیں نہیں بھیجا۔ ذرائع کے مطابق وہ نظربند نہیں ہیں، اپنی مرضی سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ مذاکرات مکمل ہونے کے بعد خود ہی سامنے آ جائیں گے۔ عمران خان انہیں بلیک میل کرنے کے لئے یہ بیان دے رہے ہیں کہ دونوں نظربند ہیں۔ پرویز الہیٰ ق لیگ میں واپس جانے کے لئے تیار ہیں مگر چودھری شجاعت راضی نہیں ہو رہے۔

'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔