معروف عالم دین انجینئر محمد علی مرزا پر ایک بار پھر قاتلانہ حملہ

معروف عالم دین انجینئر محمد علی مرزا پر ایک بار پھر قاتلانہ حملہ
مشہور مذہبی اسکالر اور مبلغ انجینئر محمد علی مرزا پر قاتلانہ حملہ کی افواہیں ایک بار پھر گردش کرنے لگی ہیں۔خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انجیئنر محمد علی مرزا گزشتہ رات ایک قاتلانہ حملے سے بچنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور انہیں کسی قسم کانقصان نہیں پہنچا ہے۔

گزشتہ روز جہلم میں ہفتہ وارلیکچر کے دوران حملہ آور نے انجینئرمحمد علی مرزا پر چاقو سے وار کیا،جس سے محمد علی مرزا کے بازو پرمعمولی زخم آیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آورکی شناخت لاہورکے رہائشی شہزاد علی کے نام سے ہوئی ہے، تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کرکے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ انجیئنر محمد علی مرزا اپنی فرقہ واریت سے متعلق سخت موقف رکھتے ہیں اور ان کے مشہور ہونے کی وجہ بھی مختلف فرقوں کے علمائے کرام پر ان کی تنقید ہے۔

انجینئر علی محمد مرزا خود کوصرف مسلمان قرار دیتے ہیں اور خود کو کسی فرقے اور گروہ کے ساتھ نہیں جوڑتے، وہ جہلم میں ایک مذہبی تعلیمی ادارہ بھی چلاتے ہیں جہاں وہ طلباء کو قرآن و حدیث کی تعلیمات بھی دیتے ہیں، دین اسلام کے دیگر فرقوں کے علمائے کرام ان پر اکثر و بیشتر تنقید کرتے بھی دکھائی دیتے ہیں۔

محمد علی مرزا نواجوان اور پڑھے لکھے طبقے میں بے حد مقبول ہیں۔ وہ سنی، شیعہ، وہابی سمیت تمام مکتبہ فکر میں شامل غلط چیزوں پر کھل کر تنقید کرتے رہتے ہیں۔ تمام مکاتب فکر پر تنقید کی وجہ سے انجینئر محمد علی مرزا کو اس سے پہلے بھی دھمکیاں ملتی رہی ہیں