پاکستان بدستور گرے لسٹ میں رہے گا، ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ

  پاکستان بدستور گرے لسٹ میں رہے گا، ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) نے گھانا اور موریشش کو گرے لسٹ سے نکالتے ہوئے پاکستان کے سر پر یہ تلوار لٹکائے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان ابھی نگرانی کی فہرست میں رہے گا اگرچہ اس نے بہتری دکھائی تاہم اسے مزید کام کرنے کی ضرورت درپیش ہے۔

فیٹف کے صدر ڈاکٹر مارکوس پلییئر کا اس اہم فیصلے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان نے 34 میں سے 30 نکات میں بہتری دکھائی تاہم اس کی نگرانی کا عمل ابھی جاری رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مجموعی طور پر اس نئے ایکشن پلان پر بہتر کار کردگی دکھا رہا ہے۔ اگرچہ اسے جون 2021ء میں بڑی حد تک منی لانڈرنگ کے مسائل تھے۔

ڈاکٹر مارکوس پلییئر نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے ایف اے ٹی ایف کے 7 میں سے 4 نکات پر عملدرآمد کیا گیا ہے، اس میں بین الاقوامی تعاون کے لیے قانونی ترامیم اور حکام کی فنانشل نگرانی شامل ہیں۔ اس سے قبل ایکشن پلان میں دہشتگردوں کی مالی معاونت کا مسئلہ شامل تھا، اس کے 27 میں سے 26 نکات پر عملدرآمد کیا گیا تھا۔

یہ بات ذہن میں رہے کہ پاکستان 2018ء سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں موجود ہے۔ اس کی وجہ انسداد منی لانڈرنگ کے حوالے سے خامیوں اور انسداد دہشتگردی کے لیے فنڈنگ کو قرار دیا گیا ہے۔