’جے شری رام‘ کہنے سے انکار، بھارت میں ایک اور مسلم نوجوان پر بہیمانہ تشدد

’جے شری رام‘ کہنے سے انکار، بھارت میں ایک اور مسلم نوجوان پر بہیمانہ تشدد
انڈیا میں انتہا پسند ہندوئوں نے ’ جے شری رام‘ کہنے سے انکار پر ایک اور مسلم نوجوان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا ہے۔ حالیہ واقعہ علی گڑھ کے قریب ایک گائوں میں پیش آیا۔ پولیس نے واقعہ کے دو دن بعد متاثرہ نوجوان کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔

اس متاثرہ نوجوان کا نام عامر بتایا جا رہا ہے۔ پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں اس نے بتایا کہ وہ نزدیکی گائوں میں کپڑا بیچنے گیا تو موجود لوگوں نے میری شناخت پوچھی۔ جب انھیں نام بتانے پر پتا چلا کہ میں مسلمان ہوں تو انہوں نے مجھے بری طرح سے لاٹھیوں سے پیٹنا شروع کر دیا اور مجبور کیا گیا کہ میں ‘ جے شری رام’ کے نعرے لگائوں۔

عامر نے بتایا کہ اس کے پاس واقعے کی ویڈیو بطور ثبوت موجود ہے۔ نیز ملزمان نے ناصرف مجھے تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ نقدی اور کپڑے بھی چھین لئے۔

اس کا کہنا تھا کہ جب پولیس نے ملزموں کو گرفتار کیا تو انہوں نے اس موقع پر بھی ‘بھارت ماتا کی جے’ کے نعرے لگائے۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان کپڑے کی قیمت پر جھگڑا شروع ہوا تھا۔ تاہم ایف آئی آر درج کرکے متاثرہ نوجوان پر تشدد کے الزام میں ملزم راجو اور دیویندر کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ دونوں ملزم باپ بیٹا ہیں۔