عمران خان کیخلاف تحریک اعتماد میں چند دن رہ گئے، مجھے یہی کہا جا رہا ہے: کاشف عباسی

عمران خان کیخلاف تحریک اعتماد میں چند دن رہ گئے، مجھے یہی کہا جا رہا ہے: کاشف عباسی
سینئر اینکر پرسن کاشف عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کیخلاف اپوزیشن کی تحریک اعتماد اب مہینوں کی نہیں بلکہ چند دنوں کی بات ہے، مجھے یہی بتایا اور کہا جا رہا ہے۔

جی این این کے پروگرام ''خبر ہے'' میں پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں کہ تحریک عدم اعتماد اگر آنی ہوئی تو کہاں سے آئے گی۔ سیاسی جماعتیں تو کھلے عام کہتی ہیں کہ یہ ہمارے بس کی بات نہیں ہے۔

کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن کہتی ہے کہ واقعی کوئی تحریک عدم اعتماد آنے والی ہے اور وہ کامیاب ہو سکتی ہے تو اس کا واضح مطلب ہے کہ انھیں کسی نہ کسی کی آشیرباد ضرور ہے، اس کے بغیر وہ اتنا بڑا قدم نہیں اٹھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی پشاور سے بیٹھ کر فون کالز کر رہا ہے تو اس پر اپوزیشن کو پریشانی لاحق ہو جانی چاہیے۔ لیکن یہ بات سب جانتے ہیں کہ پنڈی کی زیادہ اہمیت ہے۔



ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کاشف عباسی نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے جہانگیر ترین اہم کردار کرینگے۔ کیونکہ اگر یہ فیصلہ ہو چکا ہے تو دوسری طرف چالیس، پچاس بندے چلے جائیں گے۔ جہانگیر ترین کا ہونا ضروری ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر فیصلہ ہو چکا ہے تو تحریک انصاف کے اپنے لوگ ہی ووٹ نہیں ڈالیں گے۔ تاہم اگر فیصلہ نہیں ہوا تو پھر جہانگیر ترین بھی کچھ نہیں کر سکیں گے۔

ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کاشف عباسی نے کہا کہ میں نے بہت سے لوگوں سے بات کی، ان کے لیڈروں کو کریدنے کی کوشش کی لیکن کوئی بھی پوری طرح سے یہ بات وثوق سے نہیں کہہ رہا کہ انھیں تحریک عدم اعتماد کیلئے اشارہ مل چکا ہے۔ ابھی کسی کو اشارہ نہیں ملا، تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ انھیں اشارہ نہ بھی ملے تو پھر بھی وہ تحریک عدم اعتماد ضرور لائیں گے۔ اب یہ مہینوں کی نہیں بلکہ چند دنوں کی بات ہے۔ مجھے یہی کہا جا رہا ہے۔