ایک ہوتا ہے پاگل، اس سے اونچا درجہ ہے باؤلا، شرافت تو عمران خان میں پہلے ہی نہیں تھی: مولانا فضل الرحمان

ایک ہوتا ہے پاگل، اس سے اونچا درجہ ہے باؤلا، شرافت تو عمران خان میں پہلے ہی نہیں تھی: مولانا فضل الرحمان
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زبان بتا رہی ہے کہ یہ شخص اس منصب پر بیٹھنے کا اہل نہیں ہے۔ ایک ہوتا ہے پاگل، اس سے اونچا درجہ ہے باؤلا، شرافت تو اس میں پہلے ہی نہیں تھی، پیدائشی طور پر شرافت سے محروم ہے، جانے کس معاشرے میں پلا بڑھا ہے۔

انہوں نے مستقبل کی پلاننگ بتاتے ہوئے کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد ناکام بھی ہو گئی تو عمران خان پھر بھی نہیں بچیں گے۔ ہمارا اصل مقصد ان کے اقتدار کا خاتمہ ہے۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوئی تو معاملہ گلی کوچوں تک جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے شرافت کا راستہ لیا ہے لیکن تمہاری فطرت میں شرافت کا احترام نہیں ہے۔ گالیاں دیتے ہو۔ نام بگاڑتے ہو۔ بداخلاقی کرتے ہو۔

انہوں نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے کہنا چاہتا ہوں کہ عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد وہ کیسے عوام میں جا رہا ہے؟ وہ کس طرح ڈی چوک پر لوگوں کو بلانے کی باتیں کر رہا ہے؟ اسے لگام دی جائے، اس کے گلے میں پٹہ ڈالا جائے۔

ان یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارا دعویٰ ہے کہ ہمارے پاس اکثریت موجود ہے۔ ہمارے ساتھ سیاسی جنگ لڑو۔ پوری دنیا کی اسمبلیوں میں یہی ہوتا ہے۔ حواس باختہ کیوں ہو گئے ہو، گالیاں دینے پر کیوں آگئے ہو۔



انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تو یہ مت سمجھنا کہ تم بچ جاؤ گے۔ تحریک کامیاب نہ ہوئی تو معاملات گلی کوچوں تک جائیں گے، میں واضح کہنا چاہتا ہوں،خزاں جائے، بہار آئے یا نہ آئے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عمران خان جو زبان اور ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں وہ قابل مذمت ہے۔ کرپشن عمران خان کے گھر میں ہے۔ عمران خان کی بہن علیمہ خان کے پاس بیرون ملک جائیدادیں کہاں سے آئیں؟

شہبازشریف عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’تم جس طرح کی زبان استعمال کر رہے ہو اس کی مہذب معاشرے میں اجازت نہیں، میں تمہیں خبردار کرتا ہوں کہ اپنی زبان پر لگام ڈالو ورنہ ہمیں لگام ڈالنا آتا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے عمران خان سے سوال کیا کہ ’تم کہتے ہو شہبازشریف بوٹ پالش کرتا ہے،تم کیا کرتے ہو؟ ہماری فوج نے قربانی دی اور تم نے لندن میں بیٹھ کر فوج کے خلاف گھٹیا زبان استعمال کی، مشرف نے ہماری حکومت گرائی تو اس دوران میں مختلف جیلوں میں رہا۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ہم جمہوری اور سیاسی طور  پر مقابلہ کریں گے، اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے،  آئین کے مطابق پارلیمان کے ذریعے نیازی کی حکومت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حرام حرام کی باتیں کر رہے ہو، تم اے ٹی ایم کے پیسوں کا حرام کھاتے رہے ہو، سب جانتے ہیں کہ بنی گالہ میں کیا ہوتا ہے، تم ڈی چوک آنا چاہتے ہو تو آؤ ہم تمہیں ناکوں چنے چبوائیں گے، تمہارا وزیر داخلہ شیخ حرم ہے،میں اس کو اچھی طرح جانتا ہوں۔