سب بکتے ہیں ہر کسی کی قیمت ہے، شہباز گل کو 25 کروڑ کی آفر

سب بکتے ہیں ہر کسی کی قیمت ہے، شہباز گل کو 25 کروڑ کی آفر
وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ مجھے 25 کروڑ کی آفر کی گئی تاکہ میں ایک کالونی کا مسئلہ حل کرا دوں لیکن میں نے یہ رشوت لینے سے صاف انکار کر دیا تھا۔

ایک تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ آفر میرے کزن کے ذریعے مجھ تک پہنچائی گئی۔ آفر دینے والے کو میرے کزن نے کہا کہ شہباز گل ایسا بندہ نہیں وہ رشوت نہیں لے گا۔ لیکن اس شخص نے کہا کہ 25 کروڑ بڑی رقم ہے، ایک بار پوچھ کر دیکھ لو۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ایمانداری سے سیاست کر رہے ہیں اور پاکستان کو ایک خوشحال اور پھلتا پھولتا ملک بنانے کے لئے اپنی لگن اور دیانت کی قیمت ادا کر رہے ہیں، ہم اس وقت تک کامیاب اور خوشحال ملک نہیں بن سکتے جب تک ہم اپنی اخلاقیات کو ٹھیک نہیں کرتے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اوورسیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاست کو ایمانداری سے کرنا بہت مشکل ہے، میں وزیراعظم عمران خان کو اپنے ملک کی خاطر اپنی ایمانداری اور لگن کی قیمت ادا کرتے دیکھ رہا ہوں، جب آپ کسی چیز پر ایمانداری سے عملدرآمد کرتے ہیں تو یہ آپ کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے اور وہ میں عمران خان میں دیکھ رہا ہوں۔



ان کا کہنا تھا کہ ایک اچھا کپتان کبھی بھی بری ٹیم کا انتخاب نہیں کر سکتا۔ ڈاکٹر شہباز گل نے 2013 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی کابینہ میں شامل ناموں کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف جو اس کابینہ کا حصہ تھے ان کا نام یو اے ای کی کمپنی، سیالکوٹ کی جعلی ہاؤسنگ سوسائٹی، جعلی چاولوں کے کاروبار اور کالا دھن بنانے میں شامل تھا، احسن اقبال کے بھائی نے پنجاب میں 300,000 روپے کے پودے بیچے جس کی دستاویزات بھی موجود تھیں اور لاہور کے تمام ٹھیکے بھی انہیں دے دیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کا نام ہی یہ بتانے کے لئے کافی ہے کہ نواز کی کابینہ کتنی کرپٹ اور بے ایمان تھی ، ڈار نے ایک کمپنی کھولی اور وہ ایک مقدس ہستی کا نام لے کر پیسہ کما رہا تھا، ڈار نے اپنے بیان میں عدالت کو یہ بھی بتایا کہ انہوں نے نواز شریف کو منی لانڈرنگ کرنا سکھایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ سچ کی بات کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنے گھروں سے شروع کرنا ہوگا،ہمارا معاشرہ زوال کا شکار ہے، ہم اس وقت تک کامیاب اور خوشحال ملک نہیں بن سکتے جب تک ہم اپنی اخلاقیات کو ٹھیک نہیں کرتے۔