قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ خفیہ اداروں نے غیر ملکی مراسلے کی تحقیق کی، سازش کے ثبوت نہیں ملے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں امریکا میں تعینات سابق سفیر پاکستانی سفیر اسد مجید نے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر بریفنگ دی۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا۔ اجلاس میں دھمکی آمیز غیر ملکی خط کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔
Prime Minister Shehbaz Sharif chaired 38th meeting of the National Security Committee of the Cabinet today.
The meeting was attended by Federal Ministers Khawaja Muhammad Asif, Rana Sanaullah, Ms. Marriyum Aurangzeb, Mr Ahsan Iqbal, pic.twitter.com/IKtzdJosgw— PML(N) (@pmln_org) April 22, 2022
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں داخلہ، دفاع، خارجہ اور اطلاعات کے وزراء کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کیں۔ ڈی جی ایم او اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی کمیٹی اجلاس میں شریک ہیں۔ شرکاء کو نیشنل ایکشن پلان اور داخلی سلامتی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق امریکی خط سے پاکستان کے خلاف سازش کے شواہد نہیں ملے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے امریکی خط کے ذریعے سازش کو مسترد کر دیا۔
اجلاس کے شرکاء کو امریکا میں سابق سفیر اسد منیر کی جانب سے شرکاء کو خط کے معاملے پر بریفنگ دی گئی۔اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی میں دوبارہ معاملے کا جائزہ لیا گیا ، سلامتی کے اداروں نے غیر ملکی سازش کو بھی رد کر دیا۔