اسلام آباد میں دھرنے کا ٹاسک آسان نہیں، کال اگر ناکام ہوگئی تو پھر کیا ہوگا؟ عمران خان کی سیاست دائو پر لگ گئی

اسلام آباد میں دھرنے کا ٹاسک آسان نہیں، کال اگر ناکام ہوگئی تو پھر کیا ہوگا؟ عمران خان کی سیاست دائو پر لگ گئی
سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو نومبر سے زیادہ امیدیں نہیں لگانی چاہیں، جو تبدیلی ہونا تھی وہ ہو گئی ہے، اب کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ عمران خان اپنے احتجاج کا ٹیمپو توڑنا نہیں چاہتے۔ رمضان المبارک کے دوران انہوں نے جلسے کرکے دکھا دیئے، حالانکہ اس ماہ مقدس میں ایسا کرنا مناسب نہیں سمجھا جاتا۔ 26 اپریل کو الیکشن کمیشن کیخلاف احتجاج اس کے بعد 10 مئی کو ملتان جلسہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لیکن سوال یہ ہے کہ عمران خان اگر اسلام آباد کی کال ناکام ہوگئی تو پھر کیا ہوگا؟ اگر انھیں کوئی سیف سیونگ نہ ملی، کوئی معاہدہ نہ ہوا اور انھیں خالی ہاتھ ہی جانا پڑا تو ان کی سیاست کا کیا ہوگا؟ اس لئے اسلام آباد میں دھرنا دینا عمران خان کیلئے اتنا آسان ٹاسک نہیں ہوگا۔ اس لئے وہ یہ فیصلہ سوچ سمجھ کر ہی کریں گے۔

مزمل سہروردی نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے جاری اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ بالکل درست ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ 30 دنوں میں اس کا فیصلہ کرنے کا حکم ٹھیک نہیں تھا۔

پروگرام کے دوران ایک اہم معاملے پر بات کرتے ہوئے رضا رومی کا کہنا تھا کہ میجر ریٹائرڈ عادل راجا نے نیا دور ٹی وی پر من گھڑت الزام عائد کر دیا ہے۔ اس سے پہلے بھی یہ موصوف 2020ء میں ایک ٹویٹ کے ذریعے مجھ پر انڈیا کی فنڈنگ کے گھنائونے الزامات عائد کر چکے تھے۔

رضا رومی نے بتایا کہ اس صورتحال میں میں نے اپنے قانونی مشیر سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ آپ خود انھیں ایک وارننگ جاری کریں اور ان کو بتائیں کہ اگر آپ اپنی من گھڑت ٹویٹ واپس نہیں کریں گے تو آپ کیخلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ میں نے جب ٹویٹ کی تو اس کے فوری بعد میجر صاحب نے دلی معذرت کا جواب دیا لیکن کچھ دیر بعد ہی اپنی ٹویٹ کو ہٹا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ یہ ہے کہ یہ میجر صاحب جنہوں نے نیا دور پر یہ الزام عائد کیا ، وہ پی ٹی آئی کی ڈس انفارمیشن مہم کا ایک کلیدی حصہ بھی ہیں، اس سارے سب معاملے میں ان کا بڑا کردار ہے۔