پنجاب انفارمیشن کمیشن عوام کی معلومات تک رسائی کو یقینی بنانے کیلئے سرگرم

پنجاب انفارمیشن کمیشن عوام کی معلومات تک رسائی کو یقینی بنانے کیلئے سرگرم
محترم محبوب قادر شاہ، چیف انفارمیشن کمشنر کے زیر نگرانی پنجاب انفارمیشن کمیشن عوام کی معلومات تک رسائی کو یقینی بنانے کے لئے بہت سی بلندیاں طے کر رہا ہے۔ ان کا یقین ہے کہ کسی بھی قسم کی معلومات تک رسائی شفافیت اور احتساب کے فروغ کے اہم پہلو ہیں۔ کمیشن کی پبلک باڈیز کو اپنے احکامات پر قائل کرنے کی لگن قابل تعریف ہے۔

جنوری 2021 میں ایک درخواست گزار، محترمہ شمائلہ عرفان جو کہ ایک وکیل ہونے کے ساتھ ساتھ رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) کارکن بھی ہیں، انہوں نے تمام ضلعی صنعتی یونٹس کے خلاف جو شکایات جنوری 2018 سے 2020 کے درمیان دائر کی گئی تھیں، ان کی درخواست دائر کی۔

انہوں نے وہ نام بھی درخواست کئے جن کے خلاف ای پی اوز قانون کی شق 16 کے تحت جاری کئے گئے تھے اور اُن یونٹس کے نام بھی جن کے خلاف ای پی اے کی تکمیلی رپورٹس دائر کی گئی ہیں۔ ان کی سوچ تھی کہ پاکستان میں این او سی صرف اثرو رسوخ والے لوگوں کو جاری کرنے کا رواج ہے۔ ایک عام آدمی اس کو پانے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا، جب تک آر ٹی آئی کا تعارف نہیں ہوا۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ اِن معلومات کو انوائرمنٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ (EPD) سے حاصل کرنے میں ایک سال سے زائد کا عرصہ لگ گیا۔ اس عرصہ میں ان کے لئے بہت سی مشکلات بھی کھڑی کی گئیں۔ جس میں متعلقہ آفیسرز کی قبل از وقت منتقلی بھی شامل ہے۔ یہاں تک کہ ایک سال میں پانچ ڈی جیز کا تبادلہ ہوا۔

مگر محترمہ شمائلہ اور پنجاب انفارمیشن کمیشن کی قبل ازوقت عوام کے لئے معلومات تک رسائی کرنے کے عزم نے ای پی ڈیز کے پبلک انفارمیشن آفیسر کو آر ٹی آئی ایکٹ کے شق 4 کے 13 پوائنٹس سے متعلق تمام معلومات اپنی ویب سائٹ پر شائع کرنے پر آمادہ کر لیا اور ایک مخصوص آر ٹی آئی ٹیب بھی ان کی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا۔

اس تمام معاملے نے مستقبل کے لئے ایک اعلیٰ مثال قائم کی ہے اور آج 10 سے زائد ڈیپارٹمنٹ اپنی ویب سائٹ پر قبل ازوقت معلومات شائع کر رہے ہیں۔ محترمہ شمائلہ اس کامیابی کا کریڈٹ محبوب قادر شاہ صاحب کو دیتی ہیں اور مستقبل میں بھی اداروں اور عوام کے درمیان شفافیت کا فروغ ہوتا دیکھنا چاہتی ہیں۔

پنجاب انفارمیشن کمیشن معلومات کی رسائی کے لئے بے حد کوششوں میں مصروف ہے اور "رسائی" آگائی کمپین کے تحت آر ٹی آئی ایکٹ کے بارے میں پنجاب کے مختلف اضلاع میں سیمینار اور کھلی کچہری بھی منعقد کروا رہا ہے۔ جن میں صحافی، وکلاء اور پبلک انفارمیشن آفیسرز کی خصوصی شرکت ہوتی ہے۔ پنجاب انفارمیشن کمیشن نے عوام کی آسانی کے لئے ایک ٹول فری نمبر (ہیلپ لائن) بھی جاری کیا ہے۔ اس بنیاد کے بل بوتے پر ہم پاکستان میں آر ٹی آئی کی حکومت دیکھنا چاہتے ہیں، جہاں شفافیت اور احتساب گورنرنس کا مرکز ہوں۔