نواز شریف کی نااہلی ٹھیک نہیں تھی، ہماری آنکھوں پر پردہ پڑا ہوا تھا، ہم سب استعمال ہوگئے: معید پیرزادہ

نواز شریف کی نااہلی ٹھیک نہیں تھی، ہماری آنکھوں پر پردہ پڑا ہوا تھا، ہم سب استعمال ہوگئے: معید پیرزادہ
معید پیرزادہ نے کہا ہے کہ میں اس سے پہلے بھی اپنے کئی وی لاگز میں یہ بات کہہ چکا ہوں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف جو کچھ بھی ہوا، اس کی اب ہمیں آ چکی ہے۔

یہ بات انہوں نے صحافی مطیع اللہ جان کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر معید پیرزادہ کا کہنا تھا کہ 1999ء میں کارگل جنگ کے دوران جنرل پرویز مشرف کی جو مداخلت تھی، ان کے پاس اس کا کوئی جواز ہی نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ لیکن اس وقت ہماری آنکھوں کے سامنے ایسا پردہ پڑا ہوا تھا کہ ہم ہائپر نیشنل ازم اور جذبہ حب الوطنی کے تحت پر چیز کو انڈیا سے منسلک کر دیتے تھے۔ ہم نے پاکستان کی سیاست کو انڈیا کے تناظر میں دیکھنے کی کوشش کی۔

انہوں نے اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اب جا کر ہمیں پتا چلا ہے کہ یہاں پاکستان میں معاملات ہی کچھ اور ہیں۔ ہم جن چیزوں کو نیشنل ازم اور وسیع قومی مفاد سمجھتے رہے، وہ ایسے نہیں تھا۔

https://twitter.com/Dr_Khan/status/1528711736278261760?s=20

ڈاکٹر معید پیرزادہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں شاید ایسی شخصیات ہوتی ہیں جن کے اپنے اپنے مفادات ہوتے ہیں۔ اور اسی کے اندر وہ کھیل رہے ہوتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے اب ان کی نااہلی بھی بہت ہی مشکوک لگتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں ایک ہزاد صفحات کے جو 10 والیم تھے، وہ میری بدنصیبی کہ میں پڑھ چکا ہوں۔ لیکن میں انھیں اٹھا کر اب پھینک چکا ہوں۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ کے دونوں فیصلے وہ بھی سیکنڑوں صفحات کے اوپر درج تھا۔ لیکن اس کے بعد جو کچھ ہوا، اس سے ایسا لگتا ہے کہ ان چیزوں کی کوئی وقعت نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ یا تو چیزیں ہی ردی تھیں یا اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ صحیح نہیں تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہم اس وقت ٹھیک نہیں تھے۔ ہم سمجھ رہے تھے کہ ایک بہت بڑی شخصیت کیخلاف کرپشن کا الزام ہیں اور اس کو اس پر سزا ملے گی لیکن اب بادی النظر میں لگتا ہے کہ وہ ایک اور ہی قسم کا پولیٹیکل پراسس تھا جس میں ہم سب استعمال ہو گئے تھے۔