دفاعی ذرائع نے جنرل باجوہ سے منسوب چوہدری غلام حسین کا سی پیک کرپشن کا الزام 'بکواس' قرار دیدیا

دفاعی ذرائع نے جنرل باجوہ سے منسوب چوہدری غلام حسین کا سی پیک کرپشن کا الزام 'بکواس' قرار دیدیا
کیا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کبھی کسی صحافی کو بتایا کہ سی پیک میں 19 ارب ڈالرز کی ابتدائی سرمایہ کاری میں سے 9 ارب ڈالرز (1800 ارب روپے) اُس وقت کی نون لیگ حکومت اور دیگر نے ہڑپ کر لیے تھے؟

اے آر وائی کے اینکر چوہدری غلام حسین نے ٹی وی شو میں دعویٰ کیا تھا کہ جنرل باجوہ نے انہیں دو دیگر افراد کی موجودگی میں بتایا ہے کہ سی پیک کے تحت ہونے والی 19 ارب ڈالرز کی چائنیز سرمایہ کاری میں سے نون لیگ کے دور میں وفاق اور پنجاب کی سطح پر 9 ارب ڈالرز کی کرپشن ہوئی۔

چوہدری غلام حسین کے اس دعویٰ نے کئی لوگوں کو ورطہ حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔ کئی صحافیوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے اس دعوے کی سچائی کے حوالے سے سوالات اٹھائے اور ڈی جی آئی ایس پی آر سے موقف معلوم کرنے کی کوشش کی۔

https://twitter.com/TalatHussain12/status/1531554588003811328

دی نیوز کے صحافی انصار عباسی نے بھی دفاعی ذرائع سے رابطہ کرکے ان سے موقف معلوم کرنے کی کوشش کی اور ان میں سے ایک ذریعہ، جو آرمی چیف سے قریب ہیں، نے جنرل باجوہ کے حوالے سے بتایا کہ ’’بکواس ہے، یہ سب بکواس ہے۔‘‘

خیال رہے کہ اے آر وائی کے اینکر نے اپنے تازہ ترین ٹی وی شو میں دعویٰ کیا کہ جنرل باجوہ نے انہیں دو دیگر افراد کی موجودگی میں بتایا ہے کہ سی پیک کے تحت ہونے والی 19 ارب ڈالرز کی چائنیز سرمایہ کاری میں سے نون لیگ کے دور میں وفاق اور پنجاب کی سطح پر 9 ارب ڈالرز کی کرپشن ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے آرمی چیف سے پوچھا کہ ذمہ داروں کیخلاف اب تک کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا گیا۔ اینکر نے دعویٰ کیا کہ اس پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ چائنیز کے پاس اس بات کے شواہد تھے لیکن کھل کر یہ تفصیلات سامنے لانے سے ہچکچا رہے تھے۔ اینکر نے دعویٰ کیا کہ اگر کسی نے ان کے اس دعوے کی نفی کی تو وہ جواب دینے کو تیار ہیں۔

آرمی چیف کے قریبی دفاعی ذریعے کو دی نیوز کی جانب سے مذکورہ اینکر کی ویڈیو کلپ دکھائی گئی جس پر ذریعے جنرل باجوہ نے اے آر وائی کے دعوے پر کہا کہ یہ بکواس ہے، مکمل بکواس۔