سڑکیں بند کرنے پر عوام سے گالیاں پڑ رہی ہیں: پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی کی آڈیو

سڑکیں بند کرنے پر عوام سے گالیاں پڑ رہی ہیں: پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی کی آڈیو
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش کے خلاف احتجاج جاری ہے۔کارکنان احتجاج کے لیے سڑکوں پر آگئے جس کے نتیجے میں کھاریاں کے قریب کئی سڑکیں بند کردی گئیں۔ ٹریفک میں خلل پڑا اور اسکولوں کو زبردستی بند کر دیا  جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

موجودہ صورتحاں میں جہاں پی ٹی آئی کارکنان سراپا احتجاج ہیں وہیں حکومت اور عوامی مسائل کا پریشر بھی ہے۔ حال ہی میں پاکستان تحریک انصاف کی ممبر قومی اسمبلی تاشفین صفدر چوہدری کی جانب سے پی ٹی آئی قیادت کو کیا گیا آڈیو پیغام سامنے آیا ہے۔

آڈیو پیغام میں ان کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ براہ مہربانی کومجھے گائیڈ کرے۔ اسٹریٹیجی کیا رکھنی ہے ٹریفک کھولنی ہے یا بند رکھنی ہے۔ اگر تو بند رکھنی ہے تو کب تک بند رکھنی ہے کیونکہ پریشر بہت بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک بلاک رکھنا ممکن نہیں ہو رہا۔اگر 6 سے 7 گھنٹے تک ٹریفک بلاک ہو تو عوام کے ساتھ زیادتی ہے کیونکہ بچے، خواتین سب پریشان ہو رہے ہیں۔ اب تو لوگ گالیاں دے رہے ہیں ہمیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اب مجھے کوئی بتا دے کہ کس طرح ان کو یہاں سے نکالنا ہے سائیڈ سے یا تھوڑا تھوڑا کر کے۔ مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہی۔  پارٹی قیادت میں سے کوئی پلیز میری بات سنے اور پلیز مجھے ہدایات دیں۔ سرائے عالمگیروالے بھی بارہا سوال کر رہے ہیں۔ دوسرا گجرات کی ہماری کیا اسٹراٹیجی ہے۔ میں اس وقت کھاریاں میں ہوں ۔ ایمرجنیسی صورتحال میں ایمبولنسز کے لئے ہمیں تھوڑی تھوڑی کرکے ٹریفک کھولنی پڑرہی ہے۔

واضح رہے کہ 28 اکتوبر کو  پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے لاہور کے لبرٹی چوک سے لانگ مارچ کا آغاز کیا گیا تھا ۔3 نومبر کو  وزیر آباد میں اولڈ کچہری چوک پر لانگ مارچ کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین پر قاتلانہ حملہ ہو جس میں عمران خان سمیت 9 افراد زخمی ہوئے۔ حملے کے بعد سے لانگ مارچ روک دی گئی تاہم عمران خان پر حملے کے خلاف کارکنان کی جانب سے ملک گیر  احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ لاہور ،راولپنڈی اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے احتجاج اوردھرنے سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔لاہور میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے آئی جی پنجاب کے دفتر کے باہر احتجاج کیا، عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف راولپنڈی کے مری روڈ پر پارٹی کارکنوں کا دھرنا دوسرے روز میں داخل ہو گیا۔