' ہو سکتا ہے وزیر آباد واقعے میں پرویز الٰہی کا ہاتھ ہو'

' ہو سکتا ہے وزیر آباد واقعے میں پرویز الٰہی کا ہاتھ ہو'
وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر حملے کا الزام وزیراعلیٰ پنجاب پر عائد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی وزیر آباد واقعہ میں ملوث ہوں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ غصے کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ اپنی مرضی کا پرچہ دیں اور اپنی مرضی کی تفتیش کروائیں۔ پاکستان تحریک انصاف کو چاہیے کہ پرچہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی پر دیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ اقدام قتل کا پرچہ اس پر بنتا ہے جس کی یہ حکومت ہے۔ جس نے سیکیورٹی فراہم نہیں کی۔ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں لاہور سے صحافی صدف، راہوالی علاقے کا نوعمر لڑکا شہید ہوئے۔ دو اور لوگ شہید ہوئے۔ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کی سیکیورٹی پنجاب حکومت کی ذمہ داری تھی۔ ہو سکتا ہے کہ وزیر آباد کے واقعے میں پرویز الٰہی کا ہاتھ ہو سیاسی فائدہ حاصل کرنے اور اپنی حکومت کو تقویت دینے کے لئے ایسا کروایا ہو ۔
عطا تارڑ نے عمران خان کی جانب سے وزیراعظم شہبازشریف پر لگائے کئے اقدام قتل کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ جھوٹے مقدمے ہو رہے ہیں، ہم  نے ماضی میں بھی ایسے مقدمات کا سامنا کیا ہے۔ ہمارے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ ہم نے عدالتوں میں پیشیاں بھی بھگتی ہیں ضمانتیں بھی کروائیں- سب کچھ بھگتا ہے۔ ہم ایسے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ آپ کے بیٹے کی طرح ڈرتے نہیں جو باپ کی گود میں چھپ جاتا ہے اور رونا شروع کر دیتا ہے کہ مجھے ضمانت لے کر دیں اور لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال کو چاہیے کہ اب بس کر دیں۔ وہ ان کے فیملی ممبر ہیں۔ ان کا بھائی ان کی پارٹی کا ٹکٹ ہولڈر ہے۔ اس کے پاس کیس لگواتے ہیں خارج ہو جاتا ہے۔ جسٹس گھرال کے علاوہ لاہور ہائیکورٹ میں اور کوئی جج نہیں ہے جس کے پاس کیس لگوا سکیں۔

دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو لگی گولیوں اور زخموں کی ویڈیو سامنے آگئی۔ حملے کو ڈرامہ قرار دینے والوں کا پروپیگنڈا ناکام ہوگیا۔ ویڈیو میں ڈاکٹرز کو پٹیاں تبدیل کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ہفتے کے روز شوکت خانم اسپتال سے ڈاکٹر الیاس کی سربراہی میں 2 رکنی میڈیکل ٹیم زمان پارک پہنچی تھی۔ جہاں میڈیکل ٹیم  نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا تفصیلی طبی معائنہ کیا۔
ڈاکٹرز  نے بتایا کہ عمران خان کو گولیاں لگنے سے گہرے زخم آئے تاہم اب زخم تیزی سے بھررہے ہیں۔ ان کی طبیعت میں بہتری آرہی ہے اور وہ اپنے پاؤں پر وزن ڈالنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں۔