'باجوہ صاحب کی وجہ سے سب کچھ خراب ہوا'

'باجوہ صاحب کی وجہ سے سب کچھ خراب ہوا'
عمران خان اس بچے کی طرح نظر آرہے ہیں جو اپنے والدین کے ڈر کہتا ہے کہ کلاس میں اکیلا میں ہی فیل نہیں ہوا پوری کلاس فیل ہوگئی ہے۔ وہ اپنے فیل ہونے کی بات نہیں کررہے وہ کہہ رہے ہیں باجوہ صاحب کی وجہ سے سب کچھ خراب ہوا۔ اب اچانک سے ان کی آنکھیں کھل گئی ہیں اورانہیں ساری غلطیاں نظر آنے لگی ہیں۔

نیا دور ٹی وی کے پروگرام ‘سیاپا’ میں فوزیہ یزدانی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے براڈ کاسٹ جرنلسٹ نیئر علی نے کہا کہ اب خان صاحب کو غلطیاں نظر آرہی ہیں۔ 29 نومبر سے پہلے ان کا بیانیہ اور تھا جبکہ 29 کے بعد ان کا بیانیہ اور ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے کہا کہ جنرل باجوہ کو توسیع دینا میری غلطی تھی۔ اب اچانک سے ان کی آنکھیں کھل گئی ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس، ایم کیو ایم کا وزیر قانون لانا، نواز شریف کو باہر جانے دینا، روس جانا، یہاں تک کہ ریحام خان سے شادی سب کچھ غلطی تھا۔ عمران خان نے الیکشن سے لے کر تمام دیگر چیزوں میں اسٹیبلشمنٹ سے مدد لی  لیکن اب وہ ان کو برا بنا رہے ہیں۔ پہلے وہ کمپرومائز کرتے رہے اور اب انہیں اس پر پچھتاوا ہو رہا ہے۔

ہماری فوج نے بہت قربانیاں دی ہیں دہشتگردی کو ختم کرنے کے لئے لیکن اب ایسے معاملات پھر شروع ہونے لگے ہین ایسے مین آرمی چیف کا بیان آنا بہت خوش آئند ہے۔

اینکر تنزیلہ مظہر کا کہنا تھا کہ خان صاحب تو ایسے ہی بات کر رہے ہیں جیسے انہوں نے کسی کے پاس کمیٹی ڈالی اور ان کی کمیٹی لے کر چلا گیا۔  خان صاحب نے 4 سال فیورز لی ہیں لیکن جیسے ہی وہ چلے گئے تو انہوں نے تمام بوجھ ان پر ڈال دیا۔ فرح بی بی، عثمان بزدار سب باجوہ صاحب لائے۔ تمام ناکامی ان کے کندھوں پر ڈال دی۔ خان صاحب ابھی بھی نہیں بدلے چاہتے ہیں پنڈی والے الیکشن کی تاریخ لے کر دیں۔ ایسا پرویز الہی نہیں کریں گے کبھی بھی کہ  صرف چند کلومیٹر کی حکومت کے لئے اپنے اتنے بڑے صوبے کی حکومت چھوڑ دیں ۔

ماضی میں ن لیگ نے جو عسکری تعیناتیوں میں اپنے پسندیدہ لوگوں کو لانے کے لئے جو اقدام کئے وہ انہوں نے بھگتے تاہم اس بار انہوں نے بہترین فیصلہ کیا کہ سینئر ترین افسر آرمی چیف ہو گا۔

پروگرام اینکر فوزیہ یزدانی  نے کہا کہ ق لیگ کا جو بھی بیانیہ تھا لیکن انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ خراب نہیں ہونے دی۔ جب باجوہ صاحب عمران خان کو اقتدار میں لائے تھے تب تک  تو ٹھیک تھے اب جب آپ اقتدار میں نہیں رہے تو "وہ دھوکے باز کون تھا" والے ٹرینڈ چلا رہے ہیں۔ انہیں چاہیے تھا کہ گڑے مردے نہ اکھاڑتے اور کھڑے ہو کر کہتے کہ میں ثابت قدمی سے کھڑا ہو گیا ہوں ۔