پاکستان تحریک انصاف کے سابق وزیر فرخ حبیب کا چینل کا یو کے اسٹیشن جب اسحاق ڈار وزارت خزانہ سنبھالنے کے لیے پاکستان واپس آنے والے تھے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے ستمبر 2022 میں الزام عائد کیا تھا کہ اسحٰاق ڈار مجرمانہ سرگرمیوں اور جعلی اکاؤنٹس کھولنے میں ملوث ہیں۔ یہ الزامات اس وقت عائد کیے گئے جب اسحاق ڈار وزارت خزانہ سنبھالنے کے لیے پاکستان واپس آنے والے تھے۔ اس پر اسحٰق ڈار نے مذکورہ خبرنشرکرنے والے چینل کیخلاف ہتک عزت کی کارروائی شروع کی تھی جس پر بعد میں چینل نے وزیر خزانہ کے ساتھ عدالت سے باہر تصفیہ کرتے ہوئے معافی معافی مانگنے پررضامندی ظاہرکی تھی۔
برطانیہ کے قوانین کے تحت ہتک عزت کی کارروائی شروع کرنے کے بعد اسحاق ڈار کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت 92 نیوز نے اپنے یوکے چینل پر معافی نامہ نشر کیا ۔
چینل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 92 نیوز دوٹوک اندازمیں اعتراف اور تصدیق کرتا ہے کہ مذکورہ بالا الزامات مکمل طور پر غلط، بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب کی جانب سے عائد کردہ الزامات نشر کرنے پر افسوس ہے۔
چینل کی جانب سےمزید کہا گیا کہ چینل اس بات کی تصدیق کرتا ہے اسحاق ڈار قانون کی پاسداری کرنے والے، اچھے کردار اور اچھی ساکھ والے شہری ہیں جو کبھی کرپشن میں ملوث نہیں رہے اور انہوں نے ہمیشہ پاکستان کی بہتری کے لیے جانفشانی سے کام کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ چینل غیر مشروط طور پر اسحاق ڈار سے معذرت خواہ ہے کہ اس نشریات نکی وجہ سے انہیں تکلیف، پریشانی اور ذہنی تناو کا سامنا کرنا پڑا۔
چینل کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی کہ چینل ان الزامات کو کبھی نہیں دہرائے گا۔
ایک بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے 92 نیوز کی جانب سے دوٹوک معافی قبول کرلی۔ وہ ایک بار پھر سرخرو ہوئے ہیں اور انصاف کی فتح ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا 'میں کبھی بدعنوانی یا کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں رہا اور یہ دوسرا موقع ہے کہ برطانیہ کے کسی ٹی وی چینل نے مجھ سے معافی مانگی ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ الزامات جھوٹے اور بے بنیاد تھے اور ظاہر ہے کہ چینل کے پاس ان میں سے کسی کو ثابت کرنے کا کوئی ثبوت نہیں تھا۔ خوشی ہے کہ برطانیہ میں ٹی وی چینل نے مجرمانہ سرگرمیوں کے ہتک آمیز الزامات سے نہ صرف مکمل طور پر معافی مانگی ہے اور خود کو الگ کیا ہے بلکہ یہ بھی تصدیق کی ہے کہ پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے لگائے گئے الزامات محض 'جھوٹ کا پلندہ' ہیں اور یہ کہ ایسے الزامات کبھی نہیں لگائے جانے چاہئیں۔
واضح رہے کہ 25 ستمبر 2022 اور 26 ستمبر 2022 کو یوٹیوب پر 92 نیوز یو کے چینل اور 92 نیوز ایچ ڈی یو کے چینل پر پروگرام "نائٹ ایڈیشن ود شازیہ ذیشان" کے دوران 92 نیوز کی جانب سے الزامات نشر کرنے کے بعد اسحاق ڈار نے چینل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کیا تھا۔
پروگرام کے دوران، پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار وطن واپس آرہے ہیں۔ ان کا مقصد مسلم لیگ ن کے دور میں ہونے والی اپنی مجرمانہ کارروائیوں کی آمدن جمع کرنا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ملی بھگت سے پاکستان واپس جاہے ہیں تاکہ مزید غیر قانونی سرگرمیوں سے دولت بنا کر برطانیہ لاسکیں۔
فرخ حبیب نے مزید زور دے کر کہا کہ اسحاق ڈار جعلی اکاؤنٹس کھلوانے کے ماہرہیں۔ انہوں نے حدیبیہ پیپر ملز کیس میں بھی اپنے اہل خانہ کے نام استعمال کر کے دھوکہ دیا تھا اور وہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے طیارے میں سوار ہو کر پاکستان سے بھاگ گئے تھے۔
اس سے قبل اکتوبر 2021 میں اے آر وائی برطانیہ کے نشریاتی ادارے ’نیو ویژن ٹی وی‘ نے بھی اسحٰق ڈار سے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی جانب سے لیگی رہنما پر لگائے گئے کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات من گھڑت تھے۔
یہ ہتک آمیز الزامات 8 جولائی 2019 اور 8 اگست 2019 کے دو نیوز شوز میں لگائے گئے تھے۔پروگرام پاور پلے میں وزیر اعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے اسحٰق ڈار پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے اداروں کو نظام تک رسائی نہ دیتے ہوئے پاکستان میں مالیاتی مانیٹرنگ یونٹ کے کام میں رکاوٹ ڈالی تھی۔
شہزاد اکبرنے الزام عائد کیا تھا کہ اسحٰق ڈار نےیہ اقدامات چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں ملوث افراد کو بچانے کے لیےاٹھائے تھے۔
بعد ازاں اے آر وائی یو کے پر نشر معافی نامے میں کہا گیا تھا کہ، ’ہم مانتے ہیں کہ اسحٰق ڈار نے مالیاتی یونٹ کے کام میں کبھی رکاوٹ نہیں ڈالی، نہ ہی انہوں نے مبینہ چوہدری شوگر ملز سمیت کسی مقدمے میں کسی شخص کو بچایا۔اس نشریات کے باعث شدید پریشانی و شرمندگی کا سامنا کرنے پر ہم اسحٰق ڈارسے غیر مشروط معافی مانگتے ہیں‘.
اس وقت کے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر کی طرف سے الزامات نشر کرنے اور چوہدری غلام حسین اور صابر شاکر کے رپورٹرز کے پروگرام پر معافی سمیت ہرجانے کی مد میں اسحاق ڈار کو تقریباً 100,000 پاؤنڈ ادا کیے تھے۔