ذرائع کے مطابق یہ اہم ترین فیصلہ تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کی صورت میں حکمت عملی کو طے کیا گیا۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی استعفوں کی تصدیق کیلئے سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کے سامنے پیش نہیں ہونگے۔ اراکین اپنے استعفے دے چکے ہیں، ان کو اسی طرح قبول کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کا کوئی بھی ممبر اپنے استعفے کی تصدیق کیلئے سپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوگا۔
اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت کو خدشہ ہے کہ اس کے لگ بھگ 24 سے زائد ارکان سپیکر کے سامنے اگر پیش ہو گئے تو وہ اپنے استعفوں کی تصدیق سے انکار کر سکتے ہیں۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو ایسے تمام اراکین کی فہرست دیدی گئی ہے جن کے بارے میں شک ہے کہ وہ پارٹی لائن کیساتھ انحراف کرتے ہوئے دوسرا موقف اختیار کر لیں گے۔
جیو نیوز کے مطابق اجلاس کے دوران پی ٹی آئی رہنمائوں نے سوال اٹھایا کہ لانگ مارچ کے اسلام آباد پہنچنے کے بعد اگلا لائحہ عمل کیا ہوگا؟ اس پر عمران خان نے کہا کہ اس بارے میں اس وقت بتائوں گا جب وہاں پہنچ جائیں گے۔ لانگ مارچ اسلام آباد پہنچنے تک الیکشن کا اعلان ہو جائے گا۔