وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی منظوری دے دی
وفاقی کابینہ کی جانب سے لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی منظوری دے دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا، جس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں کرونا وائرس کی مجموعی صورتحال کا جائزہ اور ملکی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گذشتہ اجلاسوں میں ہونے والے فیصلوں کی توثیق کی۔ اس کے علاوہ احساس ایمرجنسی کیش ٹرانسفرز پر ایڈوانس انکم ٹیکس چھوٹ، کرونا سے بچاؤ اور احتیاط سے متعلق درآمدات پر برانڈ کی شرط ختم کرنے اور اسلام آباد چڑیا گھر کا کنٹرول وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے سپرد کرنے کی منظوری دی جبکہ ای او بی آئی پینشن میں اضافے کی سمری مؤخر کر دی گئی۔

کابینہ کے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی منظوری بھی دی گئی تاہم لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی حتمی منظوری قومی رابطہ کمیٹی دے گی۔

لاک ڈاؤن کے بعد کھلنے والے شعبوں سے متعلق قوائد و ضوابط بھی طے کر لیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ہنر سے متعلق تجارت اور کاروبار بھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے بعد درزی، پلمبر، الیکٹریشن، مکینک اور حجام کے کاموں پر کوئی پابندی نہیں ہو گی۔

فضائی سفر اور پبلک ٹرانسپورٹ سمیت عوامی اجتماعات، شادی ہالز، سینماز اور عوامی مقامات بند رہیں گے۔

حکومت نے تعمیراتی شعبے سے منسلک دیگر شعبے بھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تعمیراتی شعبے میں مختلف منصوبوں کی ذمہ داری صوبوں کے درمیان طے کی جائے گی۔ ہر صوبہ زیرالتوا ترقیاتی اور تعمیراتی منصوبوں سے متعلق حکمت عملی بنائے گا۔

دوسری جانب ملک میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ آج (14 اپریل) مزید اموات اور کیسز رپورٹ ہونے سے ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 5 ہزار 812 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اموات کی تعداد 100 ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں تقریباً 20 لاکھ لوگوں کو متاثر اور ایک لاکھ 14 ہزار کے قریب اموات کا سبب بنے والے اس مہلک وائرس کا پھیلاؤ پاکستان میں اپریل میں مزید تیز ہو گیا ہے۔ یکم اپریل سے اب تک ملک میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں دوگنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔