ملک میں ایک اور بحران: میڈیکل سٹورز سے کلوروکوئن نامی دوا بھی غائب

ملک میں ایک اور بحران: میڈیکل سٹورز سے کلوروکوئن نامی دوا بھی غائب
عالمی وبا کی شکل اختیار کرجانے والا نیا نوول کرونا وائرس 180 ممالک تک پھیل چکا ہے اور اب تک ڈھائی لاکھ کے قریب افراد متاثر جبکہ 10 ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں۔ فی الحال اس نئے کرونا وائرس سے ہونے والے مرض کووڈ 19 کا کوئی علاج موجود نہیں مگر دنیا بھر میں سائنسدانوں کی جانب سے ویکسین کی تیاری کے ساتھ ساتھ مختلف ادویات کو بھی آزمایا جارہا ہے۔ ایسے میں ملیریا کے خلاف استعمال ہونے والی دوا کلوروکوئن کے حوالے سے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ تاہم، اس دوا کو ابھی مکمل طور پر وائرس کے علاج کے لیے منظور نہیں کیا گیا۔

کلوروکوئن دوا کے کرونا وائرس کے علاج میں معاون ہونے کی خبریں سامنے آنے کے بعد سے ملک کے بڑے شہروں کے میڈیکل سٹورز سے کلوروکوئن دوا غائب ہو گئی ہے۔ کسی بھی میڈیکل سٹور پر کلوروکوئن دوا نہیں مل رہی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں ادویات بنانے والی پانچ بڑی کمپنیاں اس دوا کو تیار کرتی ہیں اور 2 دن قبل یہ دوا وافر مقدار میں ملک کے تمام میڈیکل سٹور پر آسانی سے دستیاب تھی۔ 

خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کی خبروں کے ساتھ ہی بحرانوں کا آغاز ہو گیا۔ پہلے مرحلے میں ملک سے چہرے کے ماسک اور ہینڈ سینٹائزرز غائب ہوئے۔ جب کرونا وائرس سے اموات کا سلسلہ شروع ہوا تو کفن کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا اور تجہیز تکفین کا سامان بھی مہنگا ہو گیا۔ اور اب کرونا وائرس کے ممکنا علاج کی دوا بھی نایاب ہو گئی ہے۔