دبنگ خان سلمان خان کی فلم ' کسی کا بھائی کسی کی جان' بھی جنوبی بھارت کی فلم 'ویرم' کا ری میک نکلی۔ فلم کی خاص بات صرف اور صرف سلمان خان ہے جو ہر فریم میں موجود ہے اور فلم کا بزنس سلمان خان پر ہی منحصر ہے۔ پہلے 3 دن تو فلم نے اچھا بزنس کرنا ہی تھا۔ اصل امتحان پیر کے دن سے شروع ہوا ہے۔ فلم کے ہدایت کار فرہاد سنجی نے اوسط درجے کا کام کیا ہے۔ وہ ایک بڑا ہدایت کار نہیں ہے، سپر سٹار کا ہدایت کار ہے۔ چاہے اکشے کمار ہو یا سلمان خان، ان کے اشاروں پر چلتا ہے۔ سکرپٹ 'ویرم' والا ہے۔ تھوڑی بہت تبدیلی کی ہے۔ میوزک روی بسور، ہمیش رشمیا اور دوسرے موسیقی کاروں نے دیا ہے جو اچھا ہے۔ جنوبی بھارت کے سٹار ونیکاش کا کام بہت اچھا ہے۔ بھاگیہ شری کو طویل عرصے بعد سلمان خان کے ساتھ دیکھنا اچھا لگا۔ پوجا اگھلے بہت سندر لگی ہیں۔ حرف آخر سلمان خان جو اس فلم کے فلمساز بھی ہیں، انہوں نے یہ جو سٹار پاور کے نام پر کارڈ کھیلا ہے چل سکتا ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ سلمان خان بہت بڑے سٹار ہیں۔ پچھلے 12 سالوں سے عید پر سپر ہٹ فلمیں دیتے آ رہے ہیں جیسے وانٹڈ، دبنگ سیریز، کک، سلطان، بھارت، ٹیوب لائٹ، ریس 3 وغیرہ۔ ان میں سوائے ٹیوب لائٹ اور ریس 3 کے تمام فلمیں سپر ہٹ رہی ہیں مگر سلمان خان کی آخری 3 فلمیں ریس 3، رادھے اور انتم ناکام رہی ہیں۔ حال ہی میں شاہ رخ خان کی بلاک بلسٹر فلم 'پٹھان' میں سلمان خان کی بطور مہمان اداکار آمد کو بہت پسند کیا گیا۔ اس تناظر میں سلمان خان کو ' کسی کا بھائی کسی کی جان' سے بہت امیدیں ییں۔ اس فلم کے ساتھ ایک بنگالی فلم چگیز بھی ہندی زبان میں ریلیز ہو رہی ہے جو بنگالی سپر سٹار جیت گنگولی کی پہلی ہندی فلم ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں بھی عید پر 5 فلمیں ریلیز ہوئی ہیں جن میں سے 3 فلمیں قابل ذکر ہیں۔ پہلی فواد خان کی ' منی بیک گارنٹی' ہے جس کے ہدایت کار فیصل قریشی ییں جو ٹی وی ڈراموں کے کامیاب ترین ہدایت کار ہیں۔ اب فلموں میں بطور ہدایت کار داخل ہو رہے ہیں۔ 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' کی بہت بڑی کامیابی کے بعد فواد خان اور ماہرہ خان کی سٹار پاور بہت بڑھ گئی ہے۔ ساتھ ساتھ کرکٹ کے بے تاج بادشاہ وسیم اکرم کی بھی سلور سکرین پر آمد ہو رہی ہے جو بڑی بات ہے۔ اداکار افضل خان المعروف جان ریمبو جو ماضی میں لاتعداد کامیاب فلموں میں بطور ہیرو آ چکے ییں وہ بھی ' منی بیک گارنٹی' میں موجود ہیں۔
دوسری اہم فلم ' ہوئے تم اجنبی' ہے جس کے مصنف اور ہدایت کار کامران شاہد ہیں جو معروف اینکر پرسن ہیں اور تاریخ کی دو کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔ اب بطور مصنف و ہدایت کار فلم لے کر آئے ہیں۔ فلم کی کاسٹ بڑی ہے جس میں میکال ذوالفقار، سعدیہ خان، محمود اسلم، سہیل احمد، ثمنیہ پیرزادہ اور شاہد شامل ہیں۔
تیسری فلم منصف و ہدایت کار ابو علیحہ کی ' دادل' ہے جس کی کاسٹ میں سونیا حسن، محسن عباس، شمعون عباسی اور عدنان ٹیپو شامل ہیں۔ یہ فلم لیاری گینگ وار کے پس منظر پر بنائی جانے والی اہم فلم ہے۔ ابو علیحہ تواتر کے ساتھ اچھی فلمیں بنا رہے ہیں۔ ان کی باقی دو فلموں میں 'دوڑ' اور 'لاہور قلندر' شامل ہیں جو چھوٹے بجٹ کی فلمیں ہیں۔ لاہور قلندر میں اداکارہ صائمہ بھی ہیں جو اب کسی طور بھی فلم ہیروئن بننے کے قابل نہیں ہیں مگر پھر بھی ان کو ہیروئن لیا گیا ہے۔ چند ماہ قبل صائمہ اور سید نور کی فلم 'باجرے دی راکھی' فلاپ ہو چکی ہے۔