پولیس کے مطابق جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو اتوار اور پیر کی درمیانی شب گرفتار کیا گیا اور ان پر عوام اور سرکاری ملازمین کو حکومت کے خلاف اکسانے کا الزام ہے۔
امجد شعیب پر عوام کو اداروں کے خلاف اکسانے کا مقدمہ تھانا رمنا میں درج ہے۔
پولیس کے مطابق امجد شعیب کے خلاف مقدمہ مجسٹریٹ اویس خان کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 153 اے اور 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امجد شعیب پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں سوچی سمجھی سازش اور منصوبہ بندی کے تحت سرکاری ملازمین کو سرکاری اور قانونی فرائض کی انجام دہی سے روکنے کیلئے اکسایا۔ حکومت اور حزب اختلاف میں مزید دشمنی، نفرت اور اشتعال انگیزی پیدا کرنے کی کوشش کی۔
ایف آئی آر کے مطابق اس بیان کی بنیاد پر وہ عوام، سرکاری ملازمین اور اپوزیشن کی جماعت کو ایسا مشورہ دے کر ملک کے ان مخصوص طبقوں میں نفرت پھیلانا چاہتے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو آج اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
عدالت میں پولیس لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرے گی۔
واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اس سے قبل سابق فوجی افسر کو پاکستانی وزیراعظم اور اسرائیلی وفد کے درمیان ملاقات کے حوالے سے الزامات عائد کرنے کے بعد 7 ستمبر کو طلب کیا تھا۔ اس کے باوجود وہ ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) امجد شعیب کے مطابق وزیراعظم نے خلیجی ملک کے دورے کے دوران اسرائیلی وفد سے ملاقات کی۔