’’پاکستان میں آئندہ ماہ کرونا وائرس کی صورتحال خطرناک شکل اختیار کر جائے گی‘‘

’’پاکستان میں آئندہ ماہ کرونا وائرس کی صورتحال خطرناک شکل اختیار کر جائے گی‘‘
دنیا بھر میں31 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر اور 2 لاکھ 17 ہزار سے زائد اموات کا سبب بننے والے مہلک کرونا وائرس نے پاکستان میں بھی اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں۔ اب تک پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 15501 جبکہ اموات 343 ہوچکی ہیں۔ ملک میں یومیہ سیکڑوں مریض اس وائرس سے متاثر ہورہے ہیں جبکہ اموات کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔

گذشتہ روز ایک ہی دن میں 29 اموات سامنے آئیں جو پاکستان میں اب تک ایک روز میں سامنے آنے والی اموات کی ریکارڈ تعداد ہے۔ کرونا وائرس کو پاکستان میں 2 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، وائرس کے پہلے ایک ماہ میں تو مریضوں کی تعداد ابھی کے مقابلے میں کافی کم تھی تاہم دوسرے مہینے میں 11 ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ اگرچہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف احتیاطی تدابیر سمیت پابندیاں اور جزوی لاک ڈاؤن کیا گیا ہے تاہم اس کے پھیلاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔

اسی حوالےسے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ملتان نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ ماہ کرونا وائرس کی صورتحال خطرناک شکل اختیار کر جائے گی۔

ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے موثر نہ ہونے سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس سے آئندہ ماہ صورتحال خطرناک شکل اختیار کر جائے گی۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومت سے ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ایم اے ملتان کے عہدیدروں کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں پچھلے ایک ہفتہ سے کرونا کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہمارے شعبہ صحت کے وسائل محدود ہیں جو مریضوں کی بہت بڑی تعداد کو علاج کی سہولیات دینے کی صلاحیت نہیں رکھتا، اسی لیے کرونا سے بچاؤ کے حوالے سے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

پی ایم اے کے عہدیداروں نے کرونا وائرس سے جاں بحق ہونیوالے ڈاکٹروں کو خراج عقیدت پیش کیا اور زیر علاج مریضوں کی صحت یابی کیلئے خصوصی دعا بھی کی۔