عمران خان کے آئی ایم ایف کو خط ملک دشمنی کا ایک اور ثبوت ہے: شہباز شریف

شہباز شریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو لکھا ہے کہ پاکستان کے ساتھ نیا پروگرام نہ کیا جائے۔ میں سمجھتا ہوں بانی پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط ایک انتہائی افسوسناک اقدام ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے اس اقدام کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

عمران خان کے آئی ایم ایف کو خط ملک دشمنی کا ایک اور ثبوت ہے: شہباز شریف

وزیراعظم کیلئے ن لیگ کے امیدوار شہبازشریف نے عمران خان کے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کے عمل کو ملکی دشمنی قرار دیدیا ہے ۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہناتھا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کو خط لکھا یہ سائفر کے بعد ایک اور ملک دشمنی کا ثبوت ہے ، اس کے بعد کسی کو شک نہیں رہنا چاہیے کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ ملک مکمل تباہی کا شکار ہو ۔ بانی پی ٹی آئی کا اقدام انتہائی قابل مذمت ہے ۔

شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو لکھا ہے کہ پاکستان کے ساتھ نیا پروگرام نہ کیا جائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کا خط، سائفر کے بعد ملک دشمنی کا ایک اور ثبوت ہے۔کسی کو کوئی شک نہیں رہنا چاہیے کہ عمران نیازی یہ چاہتے ہیں کہ خدا نخواستہ پاکستان مکمل تباہی کا شکار ہوجائے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں بانی پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط ایک انتہائی افسوسناک اقدام ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے اس اقدام کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھاکہ  کوئی پاکستانی کیسے بھی سیاسی اختلافات ہوں، ملک کے لیے بددعا نہیں کرتا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

اس سے قبل نگران وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ اس سے فرق تو کوئی نہیں پڑے گا لیکن تحریک انصاف کو سیاسی قیمت چکانا پڑے گی۔

انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ مثبت بات چیت جاری ہے اور امید ہے کہ 6 ارب ڈالر کا معاہدہ ہو۔

انہوں نے کہاکہ انتخابی بے ضابطگیوں کے حوالے سے شکایات کا فورم آئی ایم ایف نہیں۔ میڈیا پر بیانیہ بنانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ عدالتوں کی عزت اور ان کے سامنے سرنڈر کرنا چاہیے۔

لاپتا افراد کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ اس حوالے سے غلط اعدادوشمار بتائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایک فہرست کے مطابق 68 افراد لاپتا ہیں اور 64 ٹریس ہو گئے جبکہ دوسری فہرست میں 26 میں سے 20 ٹریس ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 2 افراد کے داعش کو جوائن کرنے کی اطلاع ہے۔ پاکستان شہری نان اسٹیٹ ایکٹر کے طور پر یہاں سے شام تک لڑتے پائے گئے۔ جو لوگ لڑتے ہوئے مارے گئے ہیں ان کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ ہم نے ایران کو جب جواب دیا تو اس میں مارے جانے والے لوگ بھی پاکستانی تھے۔

وزیراعظم نے کہاکہ آج ہائیکورٹ میں جج نے لاپتا افراد کے حوالے سے نگراں حکومت کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے کہاکہ بہت سارے لوگ افغان کیمپوں میں بھی رہے ہیں۔ کوئی مسلح جدوجہد کرے گا تو ریاست کے پاس طاقت کے استعمال کا اختیار ہے۔

انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ دنیا بھر نے بی ایل اے کو دہشتگرد تنظیم تسلیم کیا ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کبھی ریاست کی طرف سے ہوتی ہے تو کبھی نان اسٹیٹ ایکٹر ایسا کرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مسائل حل کرنا فیڈریشن کی ذمہ داری ہے۔

انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ بحیثیت نگراں وزیراعظم جو کر سکتا تھا کیا اور کبھی یہ نہیں سوچا کہ پھنس گیا ہوں۔

انہوں نے کہاکہ ابھی تک کسی سیاسی پارٹی کو جوائن کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئی ایم ایف 2 ہفتوں کے اندر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 30 فیصد نشستوں کا آڈٹ یقینی بنائے۔ آئی ایم ایف پاکستان کو مالی سہولت دینے سے پہلے گڈ گورننس سے متعلق شرائط رکھے اور آئی ایم ایف پاکستان کو مالی سہولت دینے سے پہلے دیگر شرائط سامنے رکھے۔

خط کے متن کے مطابق ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ آئی ایم ایف تحقیقاتی ادارے کا کام کرے۔ فافن اور پتن نے عام انتخابات کے آڈٹ کا طریقہ کار بتا دیا ہے۔ ان کے دیے گئے طریقہ کار میں کچھ تبدیلیاں کرکے اطلاق کیا جائے۔ آئی ایم ایف کی مالی امداد پاکستانی عوام پر بوجھ بڑھائے گی۔