تحریک انصاف نے نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی تقرری سپریم کورٹ میں چیلنج کردی

تحریک انصاف نے نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی تقرری سپریم کورٹ میں چیلنج کردی
پاکستان تحریک انصاف نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تقرری سپریم کورٹ میں چیلنج کردی۔

پی ٹی آئی نے بطور سیاسی جماعت اور اسد عمر نے بطور سیکریٹری درخواست دائر کردی جس میں محسن نقوی کو بطور نگران وزیر اعلیٰ کام سے روکنے کی استدعا کی ہے۔

پی ٹی آئی نے راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر بنانے کا نوٹیفکیشن بھی چیلنج کردیا ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن ممبر بابر حسن بھروانہ اور اکرام اللہ خان کی تعیناتی غیر آئینی قرار دی جائے اور محسن نقوی کا نگران وزیراعلیٰ تعیناتی کا نوٹیفکیشن غیر آئینی قرار دیا جائے۔ محسن نقوی کو پنجاب میں کابینہ تعینات کرنے سے روکا جائے۔

پی ٹی آئی نے درخواست میں کہا کہ الیکشن کمیشن جانبدار ہے اور آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کی تشکیل آرٹیکل 218 کے تقاضوں پر پوری نہیں اترتی۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی حیثیت کھو چکا  ہے۔ الیکشن کمیشن کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کی جائے۔

عدالت سے استدعا میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ شفاف اور منصفانہ الیکشن کیلئے اقدامات کے احکامات دے۔ وزیراعلیٰ کو انتخابات سے متعلق امور سرانجام دینے سے بھی روکا جائے۔ ایسے اقدامات کیے جائیں جس سے پنجاب اور دیگرصوبوں میں جمہوری حکومت قائم ہو۔

اس کے علاوہ پی ٹی آئی نے راجا ریاض کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی بنانے کا فیصلہ بھی عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔

پی ٹی نے استدعا کی کہ راجا ریاض کو اپوزیشن لیڈربنانے کا نوٹیفکیشن غیرآئینی ہے اسے کالعدم قرار دیا جائے۔