ایف آئی اے اور جہانگیر ترین میں صلح کے بعد ترین گروپ کا بجٹ منظوری میں حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ

ایف آئی اے اور جہانگیر ترین میں صلح کے بعد ترین گروپ کا بجٹ منظوری میں حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ
ایف آئی اے اور جہانگیر ترین میں صلح کے بعد ترین گروپ کا بجٹ منظوری میں حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

جمعے کو جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی عبوری ضمانت کے کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا ہے کہ ’ہمیں جہانگیر ترین سے مزید تحقیقات کرنے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی انہیں گرفتار کرنے کا ارادہ ہے۔‘

لاہور کی سیشن عدالت میں عبوری ضمانت کیس کی سماعت دو مختلف عدالتوں میں ہوئی۔ ایک عدالت نے منی لانڈرنگ اور دوسری عدالت نے بینکنگ فراڈ کیس میں جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے کی ضمانت منظور کی۔ عدالت میں سماعت کے دوران ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم نے بتایا کہ ’اب ہمیں جہانگیر ترین کو گرفتار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے پاس پہلے سے موجود مواد مقدمے کی مزید چھان بین کے لیے کافی ہے۔‘

اسی دوران جہانگیر ترین کے وکلا نے بھی عدالت کو بتایا کہ ’ہمارا پہلے دن سے یہی موقف ہے کہ ہم تفتیش میں تعاون کر رہے ہیں اور جو ریکارڈ بھی مانگا گیا وہ مہیا کیا گیا ہے۔ آج ایف آئی اے نے ہمارے موقف کی تائید کر دی ہے۔

اس پیش رفت کے بعد جہانگیر ترین گروپ نے فیصلہ کیا کہ وہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری میں حکومت کاساتھ دے گا، حکومت پنجاب کے وعدوں پر عملدرآمد کا بھی ارکان کی ملاقات میں جائزہ لیا گیا۔

تحریک انصاف کے رہنماجہانگیر خان ترین سے ہم خیال گروپ کے ارکان اسمبلی، وزراء نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال ، صوبائی وزیراجمل چیمہ ، سابق وزیر زوار وڑائچ ، ایم پی اے لالہ طاہر رندھاوا، ایم پی اے سردار خرم لغاری اور دیگر ارکان شامل تھے ۔

ترین گروپ نے جہانگیرترین کیس کی پیش رفت پرتبادلہ خیال کیا ، پنجاب حکومت کے وعدوں پر عملدرآمد کا معاملہ بھی ملاقات میں زیر بحث رہا ۔گروپ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے بھی حکمت عملی پر مشاورت کی، مشاورت میں طے کیا گیا کہ ترین گروپ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری میں حکومت کا مکمل ساتھ دے گا، سیاسی صورتحال کے تناظر میں آئندہ حکمت عملی کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔