حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان مکمل سیز فائر پر آمادگی ہو چکی: فواد چودھری

حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان مکمل سیز فائر پر آمادگی ہو چکی: فواد چودھری

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان ( ٹی ٹی پی) سے آئین پاکستان کے تحت مذاکرات ہو رہے ہیں۔ معاہدے کے تحت مکمل سیز فائر پر آمادگی ہو چکی ہے۔ پیشرفت کو سامنے رکھتے ہوئے سیز فائر میں توسیع ہوگی۔


فواد چودھری کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ مذاکرات میں ریاست کی حاکمیت، ملکی سلامتی، متعلقہ علاقوں کے امن، معاشرتی اور اقتصادی استحکام کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔


https://twitter.com/PTVNewsOfficial/status/1457706718469689352?s=20

ان کا کہنا تھا کہ افغان عبوری حکومت نے مذاکرات میں کردار ادا کیا ہے۔ اس سے پہلے وزیراعظم عمران خان نے تحریک طالبان سےمذاکرات کا تذکرہ کیا تھا۔


خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل ایک ترک نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ حکومت ٹی ٹی پی میں شامل کچھ گروپوں سے مذاکرات کر رہی ہے۔ اگر وہ ہتھیار ڈال دیں تو انھیں معاف کیا جا سکتا ہے۔


وزیراعظم نے کہا تھا کہ یہ مذاکرات افغان طالبان کے تعاون سے افغانستان میں ہو رہے ہیں۔ تاہم اس کی کامیابی کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتے۔


عمران خان کا کہنا تھا کہ کچھ طالبان گروپس پاکستانی حکومت سے امن اور مفاہمت کی خاطر بات کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا ایسے کچھ گروپوں سے رابطہ ہے۔


ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ٹی ٹی پی کے ہتھیار ڈالنے کی صورت میں ہم ان کو معاف کر دیں گے اور وہ عام شہری بن جائیں گے۔


ان کا کہنا تھا کہ میں معاملات کے عسکری حل کے حق میں نہیں ہوں۔ ہم معاہدے کے لیے پرامید ہیں لیکن یہ ممکن ہے کہ ٹی ٹی پی کیساتھ بات چیت نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکے لیکن اس کے باوجود ہم بات کر رہے ہیں۔