ڈسکہ:سرکاری ہسپتال میں ڈیلیوری کیلئے آنیوالی حاملہ خواتین کیساتھ نازیبا سلوک کی ویڈیوز وائرل

ڈسکہ:سرکاری ہسپتال میں ڈیلیوری کیلئے آنیوالی حاملہ خواتین کیساتھ نازیبا سلوک کی ویڈیوز وائرل
ڈسکہ کے سرکاری تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ڈیلیوری کے لئے آنے والی حاملہ خواتین کے ساتھ نازیبا سلوک کی ویڈیوز وائرل ہو چکی ہے۔ حکام نے ان ویڈیوز کا نوٹس لیتے ہوئے او ٹی اے اور تین نرس سٹاف کو معطل جبکہ 6 ڈاکٹروں کو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔

ان ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آپریشن تھیٹر میں ڈاکٹرز کی بجائے عاصم نامی او ٹی اے ڈاکٹری امور سر انجام دے رہا ہے جبکہ اس نے اپنے سامنے انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک حاملہ خاتون کو برہنہ حالت میں لٹایا ہوا ہے۔



سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر اسلم چوہدری کا کہنا ہے کہ کسی بھی مریض کو آپریشن کے وقت اس کے شرمگاہ کو ڈھانپنا ضروری ہوتا ہے جبکہ آپریشن کے لئے صرف سرجن ہیں اپنے امور سر انجام دے سکتا ہے او ٹی اے کا کام صرف ڈاکٹروں کی ہیلپ کرتے ہوئے ضروری ادویات اور اوزار فراہم کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹری اصولوں کے مطابق آپریشن تھیٹر میں بھی خواتین کو برہنہ نہیں رکھا جا سکتا۔ آپریشن کے وقت ان کی شرم گاہوں کو ڈھانپنا ضروری ہوتا ہے۔



خواتین کو برہنہ حالت میں مردانہ سٹاف کی موجودگی میں اس طرح ٹریٹ کرنے پر شہریوں نے سول ہسپتال انتطامیہ کے تمام تمام ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر عدنان نے کمیٹی بنا کر انکوائری شروع کر دی ہے۔ پہلے مرحلے میں او ٹی اے اور تین نرس سٹاف کو معطل کر دیا ہے جبکہ چھ ڈاکٹروں کو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔ کمیٹی مزید انکوائری کر رہی ہے۔