تحریک انصاف کے منحرف اراکین قومی اسمبلی کو وضاحت کیلئے دیا گیا وقت ختم

تحریک انصاف کے منحرف اراکین قومی اسمبلی کو وضاحت کیلئے دیا گیا وقت ختم
پاکستان تحریک انصاف کے منحرف اراکین قومی اسمبلی کو وضاحت کیلئے دیا گیا وقت ختم ہو گیا جس کے بعد ہارس ٹریڈنگ کے مرتکب اراکین قومی اسمبلی کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔

وزیراعظم نے ہارس ٹریڈنگ کے مرتکب اراکین قومی اسمبلی کی جانب سے موصول ہونے والے جوابات نامعقول قرار دیتے ہوئے مسترد کر دئیے۔ انہوں نے ہارس ٹریڈنگ کے مرتکب اراکین قومی اسمبلی کیخلاف ریفرنسز دائر کرنے کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔

ذرائع کے مسابق مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل تحریک انصاف عامر محمود کیانی کی اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں وزیراعظم وچیئرمین تحریک انصاف کی ہدایات کی روشنی میں منحرف اراکین کیخلاف ریفرنسز تیار کرنے پر مشاورت کی گئی۔

ہارس ٹریڈنگ میں ملوث اراکین کیخلاف دستاویزی ثبوت بھی ریفرنسز کے ساتھ بھجوائے جائیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف دستور کے آرٹیکل 63-اے (ون) کے تحت سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوائے جا رہے ہیں۔

مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم و چیئرمین نے بے ضمیر اراکین کیخلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لانے کی ہدایات دی ہیں۔ دستور اراکین پارلیمان پر صداقت و امانت کی بنیادی شرط عائد کرتا ہے۔

بابر اعوان کا کہنا تھا ہارس ٹریڈنگ کے مرتکب اراکین نے پارلیمانی پارٹی کے سربراہ کی ہدایات سے کھلا انحراف کیا ہے۔ ضمیر فروشی اور ہارس ٹریڈنگ جیسے سنگین دستوری جرم کے مرتکب اراکین صادق و امین بھی نہیں رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف کی ہدایات کی روشنی میں ریفرنسز تیار کرلئے ہیں۔ منحرف اراکین کیخلاف قانونی کارروائی کے تحت ریفرنسز جلد سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دیے۔