ادارے کب تک اجازت دیں گے؟ سری لنکا جیسی صورتحال زیادہ دور نہیں، لوگ سڑکوں پر اُمڈ آئیں گے، عمران خان

ادارے کب تک اجازت دیں گے؟ سری لنکا جیسی صورتحال زیادہ دور نہیں، لوگ سڑکوں پر اُمڈ آئیں گے، عمران خان
سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ سری لنکاکی طرح ہم اس صورتحال سے زیادہ دور نہیں جب ہمارے لوگ سڑکوں پر امڈ آئیں گے۔

ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ 30 برسوں سے زائد مدت میں پاکستان کی لوٹ کھسوٹ سے جمع کی گئی اپنی غیرقانونی دولت بچانے کیلئے زرداری و شریف مافیا نے صرف 3 ماہ سے کچھ ہی زائد عرصے میں ملک کو سیاسی و اقتصادی طور پر گھٹنوں کے بل گرا دیا ہے، میرا سوال یہ ہے کہ ریاستی ادارے کب تک اس کی اجازت دیتے رہیں گے؟

انہوں نے کہا کہ قوم سےاپنےروابط اور حقیقی آزادی کی میری پکار پر ان کے جواب کے بعد میں کامل یقین سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ عوام پہلےہی بہت کچھ سہہ چکےہیں چنانچہ اب ان مافیاز کولوٹ مار کاسلسلہ برقرار رکھنےکی قطعاً اجازت نہیں دیں گے۔

ٹوئٹ کے اختتام پر انہوں نے لکھا کہ سری لنکاکی طرح ہم اس صورتحال سے زیادہ دور نہیں جب ہمارے لوگ سڑکوں پر اُمڈ آئیں گے۔

https://twitter.com/ImranKhanPTI/status/1550774739987316737

خیال رہے کہ کل پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب سے ایک روز قبل بھی سابق وزیراعظم عمران خان نے بیان دیا تھا کہ ’کل ہمارے مینڈیٹ کو چوری کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک سری لنکا کی طرف جائے گا پھر کوئی کنٹرول نہیں کرسکے گا‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ‘اس وقت آصف زرداری، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن یہ سب کوشش کر رہے ہیں کہ کل پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کا فیصلہ ہونا ہے اور پی ٹی آئی کا وزیراعلیٰ بننا ہے لیکن یہ پیسہ استعمال کر رہے ہیں اور دو دنوں سے ہمارے لوگوں کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر انہوں نے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا تو میں ذمہ دار نہیں پھر کیا ہوتا کیونکہ لوگ میری کنٹرول میں نہیں رہیں گے کیونکہ یہ جاگی ہوئی قوم ہے، یہ نہیں سمجھنا کہ قوم چپ کرکے بیٹھ جائے گی’۔

سابق وزیراعظم نے قوم کو پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘آج کہہ رہا ہوں کہ کل اگر انہوں نے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا تو سب کو کہہ رہا ہوں چپ کرکے نہیں بیٹھنا’۔

تاہم گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے امیدوار پرویز الہٰی کو ملنے والے ووٹوں میں سے (ق) لیگ کے تمام 10 ووٹ مسترد کردیے۔

نتیجتاً حمزہ شہباز 3 ووٹوں کی برتری سے دوبارہ وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے اور آج انہوں نے دوبارہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا حلف اٹھا لیا۔