پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللہ بابر نے سپریم کورٹ کے اختیارات کو محدود کرنے کی تجویز کر دی ہے۔ یہ تجویز انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں دی۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فرحت اللہ بابر کی تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کر دیا۔
فرحت اللہ بابر نے اپنی ٹویٹس میں لکھا کہ اگر فیصلے آئین اور قانون میں جڑے ہوئے ہوں اور اس کی جڑیں بھی اس طرح دکھائی دیں تو قوم ہمیشہ شکر گزار رہے گی۔ ضمیر ایک تسلیم شدہ محرک قوت ہے اور اس کی دل کی گہرائیوں سے تعریف بھی کی جاتی ہے لیکن یہ ہر شخص میں مختلف ہوتی ہے۔
Nation would be eternally grateful if verdicts are rooted in the Constitution & the law & also appear to be thus rooted. Conscience (Zameer) is an acknowledged driving force & is deeply appreciated also but it varies from person to person pic.twitter.com/Eg0spLI3qC
— Farhatullah Babar (@FarhatullahB) July 26, 2022
ان کا کہنا تھا کہ احترام کے ساتھ، ججوں کی تقرری اور ترقی کے موجودہ نظام سے ججوں کی عدلیہ کو ججوں کے لیے، ججوں کے ذریعے بنانے کا خطرہ ہے۔ اس کو مضبوط نہیں ہونے دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے اس وقت غلطی کی جب اس نے 18ویں ترمیم میں ججوں کی تقرری کے طریقہ کار پر اصرار نہیں کیا اور پیچھے کی طرف جھکتے ہوئے 19ویں ترمیم کو اپنایا جسے عدالتی نگرانی نے مزید کمزور کر دیا۔
Parliamentarians/ PDM , if you really care about restoring balance of powers then read Art 191 and act decisively. Or stop grumbling. pic.twitter.com/3mTyIRjr3L
— Farhatullah Babar (@FarhatullahB) July 26, 2022
پیپلز پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ موجودہ نامساعد حالات سے انتشار اور لڑائی جھگڑے کی لہر دوسرے ایوانوں تک پھیل رہی ہے اور اب پارلیمنٹ ہاؤس اور سیاست دانوں تک محدود نہیں رہی۔ معاشرہ اور ادارے پولرائز ہو رہے ہیں۔ بدقسمتی سے زیادہ یہ خطرناک ہے۔