'تحریک انصاف کی پوری سیاست پراپیگنڈے کی بنیاد پہ چل رہی ہے'

'تحریک انصاف کی پوری سیاست پراپیگنڈے کی بنیاد پہ چل رہی ہے'
جنگ گروپ سے وابستہ معروف صحافی صالح ظافر نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی سیاست پروپیگنڈے کی بنیاد پر چل رہی ہے۔ عمران خان پروپیگنڈا کی وجہ سے ہی اقتدار میں رہے اور جب باہر آئے تو اب بھی وہ پروپیگنڈا کے سہارے ہی چل رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمیشن کے خلاف دائر ریفرنس میں شامل تمام نکات بودے ہیں۔ وہ اس کی بنیاد پر محض ایک زہرآلود مہم چلائیں گے۔ عمران خان کی سوچ یہ ہے کہ جو ان کے ساتھ ہے وہ ٹھیک ہے اور جو نہیں ہے وہ غلط ہے اور شرک کا مرتکب ہے۔ عمران خان چاہتے ہیں کہ انہیں تمام اداروں کا سربراہ بنا دیا جائے صرف اسی صورت میں وہ مطمئن ہو سکتے ہیں۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے صالح ظافر نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان میں منتخب حکومتیں بلدیاتی انتخابات کروانے سے بھاگتی ہیں۔ سندھ میں بلدیاتی انتخاب کو ملتوی کرنے کا جواز قابل فہم ہے جبکہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہ کروانا مجرمانہ ذہنیت ہے۔ وزارت خارجہ اور اس حکومت نے امریکی صدر جو بائیڈن کے بیان پر بہت ہی سنجیدگی اور عقل مندی سے ردعمل دیا۔ پاکستان کے ردعمل کے جواب میں امریکہ نے بھی فسادی جواب نہیں دیا اور یہی پاکستان کی کامیابی ہے۔

ولسن سنٹر سے منسلک سینیئر ایسوسی ایٹ مائیکل کوگلمین کا کہنا ہے امریکی حکومت چاہتی ہے کہ صدر جو بائیڈن کے ریمارکس دونوں ملکوں کے تعلقات کو خراب نہ کریں۔ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب پاکستان میں امریکہ پر تنقید کی جا رہی ہے صدر بائیڈن کے ریمارکس سامنے آ گئے۔ انہوں نے کہا کہ صدر بائیڈن کے بیان نے عمران خان کو تنقید کرنے کا موقع فراہم کیا ہے لیکن امریکہ صرف اس ردعمل پر توجہ دے گا جو اسلام آباد کی طرف سے آتا ہے، وہ عمران خان کی بات پر دھیان نہیں دے گا۔

سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمیشن کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کا دائرہ کردہ ریفرنس بے معنی ہے اور اس کی کوئی منطقی، آئینی اور قانونی حیثیت نہیں ہے۔ عمران خان نے خود انہیں تعینات کیا تھا۔ اس وقت وہ غیر جانبدار ہو کر الیکشن کروا رہے ہیں جبکہ عمران خان چاہتے ہیں کہ چیف الیکشن کمیشن تحریک انصاف کا ساتھ دیں۔ چیف الیکشن کمیشن کو ہٹانے کے مطالبے سے عمران خان سیاسی فائدہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں مگر اس سے انہیں فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہو گا۔

اسلام آباد میں مقیم تحقیقاتی صحافی اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ ریفرنس دائر کرنے والا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔ عمران خان کی لیگل ٹیم کو پتہ ہے کہ عمران خان کل اپنی بات سے مکر جائیں گے اور ان کے چاہنے والے پھر بھی ان پر یقین کر لیں گے۔ عمران خان کو خود بھی پتہ ہے کہ ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن نے بہت اچھا کردار ادا کیا ہے اور ان کا دائر کردہ ریفرنس بے بنیاد ہے مگر وہ ایسا صرف الیکشن کمیشن کو دباؤ میں رکھنے کے لیے کر رہے ہیں تاکہ آنے والے انتخابات میں سیاسی فائدہ اٹھا سکیں۔ اداروں کے خلاف لڑائی میں وہ کسی ادارے کو بھی نہیں چھوڑنا چاہتے، یہ ان کی حکمت عملی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ، الیکشن کمیشن، وہ سب پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔

اعجاز احمد نے بتایا کہ عمران خان ایک جانب کہتے ہیں کہ ان کے دور میں صحافت آزاد تھی جبکہ دوسری جانب آج ہی صحافیوں سے ملاقات کے لیے جانے والے ڈان کے رپورٹر کو بنی گالا میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ وہ سمجھتے ہیں کہ جو مجھ سے سخت سوال کرے گا وہ صحافی ہی نہیں ہے۔

پروگرام کے میزبان مرتضیٰ سولنگی تھے۔