سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا دعوے کررہا ہے کہ افغانستان سے کچھ دہشت گرد مقبوضہ وادی میں داخل ہوئے ہیں، بھارتی دعویٰ ہے کہ دہشت گرد جنوبی علاقوں میں بھی داخل ہوئے ہیں تاہم یہ دعوے مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی نسل کشی کے ایجنڈے سے توجہ ہٹانے کے لیے ہیں۔
We are hearing Indian media claims that some terrorists from Afghanistan have entered IOJK for terrorist activities, while others have entered India's southern regions. These claims are predictable to divert attention from India's ethnic cleansing & genocide agenda in IOJK.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 23, 2019
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے جھوٹے آپریشن کرے گا۔
I want to warn the international community that the Indian leadership will in all probability attempt a false flag operation to divert attention from its massive human rights violations & the unleashing of a reign of terror in IOJK.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 23, 2019
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا 100 کے لگ بھگ دہشت گرد داخل ہونے کا جھوٹا پروپیگنڈا کر رہا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت آج مقبوضہ کشمیر میں عوامی احتجاج کو طاقت سے روکنے کی کوشش کرے گا، احتجاج کے دوران خون خرابے کا خدشہ ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی میڈیا کے پاکستان پر الزامات ہمارے خدشات کی تائید کر رہے ہیں، مجھے خدشہ ہے کہ جمعے کے بعد کوئی واقعہ رونما ہو سکتا ہے، اگر کوئی واقعہ رونما ہوا تو وہ حقائق چھپانے کے لیے ایک ڈراما ہو گا، ڈراما اس لیے رچایا جائے گا تاکہ بھارت ہم پر انگلیاں اٹھا سکے۔